لیزا بو : کتابیں آپکو کیسے ذہنی وسعت عطا کر سکتی ہیں
-
0:01 - 0:03میں نے جمناسٹک کی باقاعدہ تربیت حاصل کی تھی .
-
0:03 - 0:07دو سال تک ، 1970 کی دہائی میں ، چین کے شہر حنان میں.
-
0:07 - 0:10جب میں پہلی جماعت میں تھی تو حکومت نے ،
-
0:10 - 0:12مجھے اتھلیٹس کے اسکول میں بھیجنے کی خواہش کی .
-
0:12 - 0:14تمام اخراجات ادا کر دیے گۓ،
-
0:14 - 0:17لیکن میری غصیلی ماں نے مجھے بھیجنے سے انکار کر دیا .
-
0:17 - 0:19مرے والدین چاہتے تھے کہ
-
0:19 - 0:21میں ان کی طرح ایک انجنیئر بنوں .
-
0:21 - 0:23ثقافتی انقلاب سے بچ جانے کے بعد ،
-
0:23 - 0:27انھیں یقین کامل تھا کہ خوشیوں کی طرف صرف ایک ہی راستہ جاتا ہے
-
0:27 - 0:30اور وہ ہے ایک محفوظ اور معیاری ملازمت .
-
0:30 - 0:33یہ اہم نہیں ہے کہ وہ ملازمت مجھے پسند ہے یا نہیں .
-
0:33 - 0:38مگر میرا خواب تو تھا کہ میں چینی اوپیرا گلوکارہ بنوں .
-
0:38 - 0:42میں خیالوں میں پیانو بجاتی ,
-
0:42 - 0:44اوپیرا سنگر بننے کے لئے بچپن سے تربیت کی ضرورت ہوتی ہے .
-
0:44 - 0:45تاکہ کرتب سیکھ سکیں ,
-
0:45 - 0:48میں نے اوپیرا جانے کے لئے تمام کوششیں کر ڈالیں .
-
0:48 - 0:51یہاں تک کے اسکول کی پرنسپل کو بھی لکھا ،
-
0:51 - 0:53اور ایک ریڈیو شو کے میزبان کو بھی .
-
0:53 - 0:57مگر بڑوں کو یہ خیال پسند نہیں آیا .
-
0:57 - 1:00بڑوں کو ذرا احساس نہیں تھا کہ میں اس بارے میں سنجیدہ ہوں .
-
1:00 - 1:03صرف میرے دوستوں کو احساس تھا ،لیکن وہ سب بچے تھے ,
-
1:03 - 1:06اتنے ہی کمزور جتنی کے میں خود .
-
1:06 - 1:1215 سال کی عمر میں مجھے احساس ہوا کے اب میری عمر تربیت حاصل کرنے کے قابل نہیں رہی .
-
1:12 - 1:15میرا خواب کبھی پورا نہیں ہو سکے گا .
-
1:15 - 1:18میں خوف زدہ تھی کہ کہ اب بقیہ زندگی
-
1:18 - 1:20ایک جعلی خوشی
-
1:20 - 1:22کی امید میں گزرے گی .
-
1:22 - 1:25لیکن یہ سراسر نا انصافی ہے .
-
1:25 - 1:29میں ایک اور موقعہ کی تلاش لئے ثابت قدم تھی .
-
1:29 - 1:31مجھے سکھانے کی لئے کوئی نہیں ؟ ٹھیک ہے .
-
1:31 - 1:34میں نے کتابوں کا رخ کیا .
-
1:34 - 1:37کتابوں کی شکل میں مجھے والدین کی رہنمائی کا اطمینان حاصل ہوا .
-
1:37 - 1:42مصنفوں اور موسیقاروں کی خاندان کی لکھی ایک کتاب "فو لی کی خاندان میں رابطہ "
-
1:42 - 1:45میں مجھے ایک خود مختار خاتون کی مثالی شکل مل گئی .
-
1:45 - 1:49جین ائر کی کتاب سے فلسفہ حیات
-
1:49 - 1:53ڈوزن کی کتاب" چیپر" سے میں نے صلاحیت سیکھی .
-
1:53 - 1:57یہ سب پڑھنے کی بعد مجھ میں خواہش پیدا ہوئی کہ میں بیرون ملک جا کر اس کا مطالعہ کروں .
-
1:57 - 1:59سنماؤ کی "مکمل کام " نن ہواجین کی "تاریخ سے اسباق "
-
1:59 - 2:02میں امریکا میں 1995 میں آیئ ,
-
2:02 - 2:05تو میں نے سب سے پہلے کونسی کتابیں پڑھیں ؟
-
2:05 - 2:08ظاہر ہے وہ کتابیں جو چین میں ممنوع ہیں .
-
2:08 - 2:12"اچھی زمین" ایک چینی کسان کی زندگی پر مبنی کتاب ہے .
-
2:12 - 2:16تشہیر کے لئے یہ آسان نہیں ، سمجھ گئی .
-
2:16 - 2:20بائبل دلچسپ ہے لیکن عجیب,
-
2:20 - 2:22(ہنسی )
-
2:22 - 2:26یہ موضوع کسی اور دن کے لئے.
-
2:26 - 2:29لیکن پانچویں حکم سے مجھ پر ایک اور چیزکا ظہور ہوا :
-
2:29 - 2:32"اپنی ماں اور اپنے باپ کی عزت کرو " .
-
2:32 - 2:35"عزت " میں نے کہا ، یہ کتنا الگ ہے ,
-
2:35 - 2:37"فرمان برداری" سے بھی بڑھ کر
-
2:37 - 2:39یہ میرا ہتھیار تھا باہر نکلنے کے لئے ،
-
2:39 - 2:41اس احساس جرم سے
-
2:41 - 2:46اور اپنے والدین سے دوبارہ رشتہ استوار کرنے کا .
-
2:46 - 2:49ایک نئے ثقافتی تعلق سے مجھ میں
-
2:49 - 2:51تقابلی خواندگی کی عادت پیدا ہو گئی .
-
2:51 - 2:52یہ بصیرت کے بہت سے پہلو روشن کرتی ہے .
-
2:52 - 2:57مثال کے طور پر , پہلے مجھے یہ نقشہ غلط لگا
-
2:57 - 3:02کیوں کہ چینی طالب علموں نے صرف اس کو ہی ہمیشہ دیکھا
-
3:02 - 3:04مجھے کبھی نہیں لگا کہ
-
3:04 - 3:07چین کو دنیا کے مرکز میں نہیں ہونا ہے
-
3:07 - 3:11نقشہ در اصل کسی ایک انفرادی نقطۂ نگاہ کا عکاس ہے .
-
3:11 - 3:13تقابلی خواندگی دراصل کوئی نئی چیز نہیں ہے
. -
3:13 - 3:17علمی حلقوں میں یہ روزانہ کا معمول ہے .
-
3:17 - 3:18یہاں تک کے اس میں تحقیق کے شعبہ جات ہیں
-
3:18 - 3:22جیسے تقابلی مذھب ،تقابلی ادب .
-
3:22 - 3:24فرق اور تقابل, عالموں کو
-
3:24 - 3:27موضوع کی مکمل سمجھ بوجھ عطا کرتا ہے .
-
3:27 - 3:29تو میں نے سوچا کہ اگر تقابلی خواندگی ,
-
3:29 - 3:33تحقیق میں مدد گار ثابت ہوتی ہے تو کیوں نہ اس کو معمولات زندگی میں شامل کیا جائے ?
-
3:33 - 3:36تو میں نے دو دو کر کے کتابیں پڑھنا شروع کیں .
-
3:36 - 3:38یہ لوگوں کے متعلق بھی ہو سکتیں ہیں --
-
3:38 - 3:38والٹر عساک سن کی "بینجامن فرینکلن " ڈیوڈ مک کلّوگ کی "جان آدم ".
-
3:38 - 3:41وہ لوگ جو اس قسم کے واقعات سے تعلق رکھتے ہیں ,
-
3:41 - 3:44یا پھر وہ دوست جو ایک جیسے تجربات سے گزرے ہوتے ہیں ,
-
3:44 - 3:45کتھرین گراہم کی کتاب "پرسنل ہسٹری "، وارن بفے کی کتاب "دی سنو بال"' اور ایلس شروڈر کی کتاب "بزنس آف لائف ".
-
3:45 - 3:49میں ان کہانیوں کا مختلف اقسام کی کہانیوں سے موازنہ کرتی ھوں.(ہنسی ) --
-
3:49 - 3:51کنگ جیمز کی پیش کردہ بائبل مقدس ، "کرسفور مور کی کتاب "لیمب"
-
3:51 - 3:55یا پھر مختلف ثقافتی حلقوں کی ایک سی کہانیاں ,
-
3:55 - 3:58جیسا کہ جوزف کمبیل نے اپنی لاجواب کتاب "دی پاور آف متھ" میں لکھا ہے.
-
3:58 - 4:01مثال کے طور پر Christ اور Buddha
-
4:01 - 4:03تین طرح کی آزمائشوں میں سے گزرے ,
-
4:03 - 4:05, Christ کی آزمائش تھیں
-
4:05 - 4:09اقتصادی ، سیاسی اور روحانی .
-
4:09 - 4:13Buddha کے لئے نفسیاتی
-
4:13 - 4:21نفسانی ، معاشرتی ذمہ داری اور خوف -- دلچسپ بات ہے.
-
4:21 - 4:24اگر آپ کوئی اور غیر ملکی زبان جانتے ہیں,
-
4:24 - 4:26تو مزے کی بات ہے اپنی پسندیدہ کتاب کو دو الگ الگ زبانوں میں پڑھنا بھی .
-
4:26 - 4:27تھامس مرٹون کی "دی وے آف شنگ تو " اور ایلن واٹس کا انگریزی ترجمہ "دی واٹر کورس وے "
-
4:27 - 4:31ترجمے میں کھو جانے کی بجائے ،میں نے دیکھا کہ اس میں سیکھنے کو بہت کچھ ہے .
-
4:31 - 4:35مثال کہ طور پر ،ترجمے کے توسط سے میں نے یہ جانا
-
4:35 - 4:41! کہ چینی زبان میں خوشی کا مطلب ہے " تیز شادمانی " اف
-
4:41 - 4:46چینی زبان میں دلہن کا مطلب ہے "نئی ماں " اف او
-
4:46 - 4:49(ہنسی )
-
4:49 - 4:55کتابوں نے مجھے سحرانگیز طور پر لوگوں کیساتھ جوڑ دیا
-
4:55 - 4:57.ماضی اور حال کے لوگوں کے ساتھ
-
4:57 - 5:02اب میں دوبارہ کبھی بھی تنہا اور بے بس محسوس نہیں کروں گی .
-
5:02 - 5:04خوابوں کا بکھر جانا کچھ بھی نہیں
-
5:04 - 5:07اس درد کے مقابلے میں جس سے اور لوگ گزرتے ہیں.
-
5:07 - 5:10میں اس بات کا یقین کرنےلگی ھوں کہ
-
5:10 - 5:13خواب کا مقصد صرف تعبیر پا لینا نہیں
-
5:13 - 5:17اس کا اہم مقصد ہے یہ جاننا ہے کہ
-
5:17 - 5:19یہ خواب کہاں سے آتے ہیں ,
-
5:19 - 5:22جذبہ کہاں سے اتا ہے ، خوشی کہاں سے ملتی ہے .
-
5:22 - 5:26ایک ادھورا خواب بھی اپ کو یہ دے سکتا ہے .
-
5:26 - 5:29آج میں یہاں ,ان کتابوں کی وجہہ سے ھوں,
-
5:29 - 5:32دوبارہ جینے لگی ھوں ، خوشی سے، بامقصد اور مثبت طریقے سے
-
5:32 - 5:34زیادہ تر اوقات .
-
5:34 - 5:38خدا آپ کا اور کتابوں کا ساتھ ہمیشہ قائم رکھے ..
-
5:38 - 5:39شکریہ .
-
5:39 - 5:41شکریہ
-
5:41 - 5:44، تالیاں
-
5:44 - 5:50شکریہ . (تالیاں)
- Title:
- لیزا بو : کتابیں آپکو کیسے ذہنی وسعت عطا کر سکتی ہیں
- Speaker:
- لیزا بو
- Description:
-
اگر آپکا بچپن کا کوئی خواب ٹوٹ جائے تو کیا کیا ہوتا ہے ؟ لیزا بو نے امریکا میں اپنی نئی زندگی سے سمجھوتہ کیا .اپنے ذھن کو وسعت دینے کے لئے کتابوں سے ناتا جوڑا اور اپنے لئے زندگی کی ایک نئی رہگزر تلاش کر لی .اپنی اس ذاتی اور شیریں گفتگو میں وہ کتابوں کے سحرکی بات کرتی ہے . کتابوں کے مطالعہ کا اپنا منفرد تجربہ بیان کرتی ہے
- Video Language:
- English
- Team:
- closed TED
- Project:
- TEDTalks
- Duration:
- 06:16
Jenny Zurawell edited Urdu subtitles for How books can open your mind | ||
Irteza Ubaid approved Urdu subtitles for How books can open your mind | ||
Irteza Ubaid accepted Urdu subtitles for How books can open your mind | ||
Irteza Ubaid edited Urdu subtitles for How books can open your mind | ||
Irteza Ubaid edited Urdu subtitles for How books can open your mind | ||
Irteza Ubaid edited Urdu subtitles for How books can open your mind | ||
Irteza Ubaid edited Urdu subtitles for How books can open your mind | ||
Irteza Ubaid edited Urdu subtitles for How books can open your mind |