Return to Video

کس نے کہا عربی بولنے سے ہم "uncool" ہو جائیں گے؟

  • 0:01 - 0:03
    صبح بخیر!
  • 0:03 - 0:06
    آپ لوگ جاگ رہے ہیں؟
  • 0:07 - 0:09
    انہوں نے میرا نام کا ٹیگ لے لیا، مگر میں آپ سے پوچھنا چاہتی ہوں،
  • 0:09 - 0:12
    کہ کسی نے یہاں اپنا نام, ٹیگ پر عربی میں لکھا؟
  • 0:12 - 0:17
    کوئی بھی! کوئی نہیں؟ اچھا، کوئی مسئلہ نہیں۔
  • 0:18 - 0:21
    ایک دفعہ کا ذکر ہے، تھوڑے عرصے پہلے،
  • 0:22 - 0:26
    میں اپنے دوست کے ساتھ ریستوران میں بیٹھی تھی اور کھانا منگوا رہی تھی۔
  • 0:26 - 0:30
    تو میں نے بیرے سے پوچھا،
  • 0:30 - 0:33
    کیا آپ کے پاس عربی میں کھانوں کی فہرست ھے (عربی میں)؟
  • 0:34 - 0:37
    اس نے مجھے عجیب طرح سے دیکھا، سوچا اس نے غلط سنا ہے۔
  • 0:38 - 0:40
    اس نے کہا، " سوری؟ (انگریزی میں)۔"
  • 0:40 - 0:44
    میں نے کہا،"کھانوں کی فہرست (عربی میں), برائے مہربانی۔"
  • 0:44 - 0:47
    اس نے جواب دیا،" آپ کو پتہ نہیں ہے اس کو کیا کہتے ہیں؟"
  • 0:48 - 0:49
    "مجھے پتہ ہے۔"
  • 0:49 - 0:53
    اس نے کہا،" نہیں! اس کو "مینیو" کہتے ہیں (انگریزی) یا "مینیو" (فرنچ)۔"
  • 0:53 - 0:55
    کیا فرانسیسی تلفظ صحیح ہے؟
  • 0:55 - 0:57
    " چلو، چلو، اب اس کا مسئلہ حل کریں!" بیرے نے کہا۔
  • 0:57 - 1:01
    وہ مجھ سے تنفر سے بات کر رہا تھا، جیسے اپنے آپ سے کہہ رہا ہو،
  • 1:01 - 1:05
    "اگر یہ دنیا کی آخری لڑکی ہوتی تو بھی میں اس کی شکل نہ دیکھتا!"
  • 1:05 - 1:08
    عربی میں "مینو" کہنےکا کیا مطلب ہے؟
  • 1:08 - 1:16
    ایک لبنانی نوجوان نے دو الفاظ کی بناہ پر ایک لڑکی کو دقیانوسی قرار دے دیا۔
  • 1:16 - 1:18
    اور جاہل۔
  • 1:19 - 1:24
    وہ کیسے اس طرح سے بات کر سکتی ہے؟
  • 1:24 - 1:27
    اس لمحے میں نے سوچنا شروع کیا۔
  • 1:27 - 1:28
    مجھے اس بات سے غصہ آیا۔
  • 1:28 - 1:29
    یقیناً دکھ بھی ہؤا!
  • 1:29 - 1:32
    مجھے اپنے ہی ملک میں اپنی زبان بو لنے کےحق سے محروم کیا جا رہا ہے؟
  • 1:32 - 1:34
    ایسا کہاں ہو سکتا ہے؟
  • 1:34 - 1:38
    ہم یہاں تک کیسے پہنچے؟
  • 1:38 - 1:42
    اب جب ہم یہاں ہیں،
    مجھ جیسے بہت سے لوگ ہیں،
  • 1:42 - 1:45
    جو اپنی زندگی میں ایسے مرحلے تک پہنچ جاتے ہیں،
    جہاں غیرارادی طور پہ وہ چھوڑ دیتے ہیں
  • 1:45 - 1:47
    ہر چیز کو جو ان کے ماضی میں ہوتی ہے،
  • 1:47 - 1:50
    صرف اس لئے کہ وہ کہہ سکیں کے وہ جد ت پسند ہیں
  • 1:50 - 1:52
    اور تہذیب یافتہ ہیں۔
  • 1:52 - 1:55
    کیا مجھے اپنی تمام ثقافت کو بھول جانا چاہئے، خیالات،
  • 1:55 - 1:59
    عقل اور یادوں کو بھول جانا چاہئے؟
  • 2:00 - 2:03
    ہو سکتا ہے ہمارے پاس جنگ کی اہم یادیں بچپن کی کہانیوں میں محفوظ ہو!
  • 2:03 - 2:08
    کیا مجھےمطابقت کے لئے وہ سب کچھ بھول جانا چاہئے جو میں نے عربی میں سیکھا؟
  • 2:08 - 2:12
    ان جیسا بننے کے لئے؟
  • 2:12 - 2:14
    یہ کیسی منطق ہے؟
  • 2:14 - 2:18
    اس سب کے باوجود،
    میں نے اس کو سمجھنے کی کوشش کی.
  • 2:18 - 2:24
    میں اُس کے لئے اس بے رحمی سےفیصلہ نہیں کرنا چاہتی تھی جیسے اُس نے میرے لئے کیا تھا۔
  • 2:24 - 2:28
    عربی زبان آج کی ضروریات کو پورا نہیں کرتی.
  • 2:28 - 2:30
    یہ سائنس کی زبان نہیں ہے،
  • 2:30 - 2:31
    یا تحقیق کی،
  • 2:31 - 2:33
    ایسی زبان جو ہم یونیورسٹیوں میں استعمال کرتے رہے ہیں،
  • 2:33 - 2:35
    ایسی زبان جو ہم کام کی جگہ میں استعمال کرتے ہیں
  • 2:36 - 2:42
    ایسی زبان جس پر ہم انحصار کرتے ہیں جب ہم یک اعلی درجے کی تحقیق کے منصوبے پر کام کرتے ہیں۔
  • 2:42 - 2:45
    اور یہ یقینی طور پر وہ زبان نہیں ہے جو ہم ہوائی اڈ ے پہ استمعال کرتے ہیں۔
  • 2:45 - 2:47
    اگر ہم ایسا کریں، تو وہ ہمارے کپڑے اُتار کر رکھ دیں۔
  • 2:49 - 2:52
    تو پھر میں اسے کہاں استمعال کر سکتی ہوں؟
    ہم سب یہ سوال پوچھ سکتے ہیں!
  • 2:52 - 2:56
    تو، آپ چاہتے ہیں ہم عربی استعمال کریں.
    تو ہم کس جگہ پر کریں؟
  • 2:57 - 2:59
    یہ ایک حقیقت ہے۔
  • 2:59 - 3:04
    لیکن ایک دوسری زیادہ اہم حقیقت ہے
    جس کے بارے میں ہمیں سوچنا چاہیے۔
  • 3:05 - 3:08
    عربی مادری زبان ہے۔
  • 3:08 - 3:14
    تحقیق کہتی ہے کہ دوسری زبانوں میں مہارت حاصل کرنے کے لئے
  • 3:14 - 3:17
    اپنی مادری زبان پر عبور حاصل کرنا ضروری ہے۔
  • 3:18 - 3:24
    دیگر زبانوں میں تخلیقی اظہار کے لئے مادری زبان کی مہارت بنیادی شرط ہے۔
  • 3:25 - 3:26
    کیسے؟
  • 3:26 - 3:28
    جبران خلیل جبران،
  • 3:28 - 3:32
    جب اس نے پہلے لکھنا شروع کیا تو عربی کا استمعال کیا۔
  • 3:33 - 3:39
    ان کے تمام خیالات، تخیل اور فلسفہ
  • 3:39 - 3:43
    اس چھوٹے سے لڑکے سے متاثر تھے
  • 3:43 - 3:45
    اس گاؤں کےجہاں وہ پلے بڑھے،
    ایک مخصوص خوشبو کو محسوس کرتے ہوئے،
  • 3:45 - 3:46
    ایک مخصوص آواز سنتے ہوئے،
  • 3:46 - 3:48
    اور ایک مخصوص خیال سوچتے ہوئے.
  • 3:48 - 3:53
    توجب انہوں نے انگریزی میں لکھنا شروع کیا ،
    تو ان کے پاس کافی مواد موجود تھا۔
  • 3:53 - 3:55
    یہاں تک کہ جب انہوں نے انگریزی میں لکھا،
  • 3:55 - 3:59
    جب آپ انگریزی میں ان کی تحریروں کو پڑھتے ہیں،
    آپ اسی خوشبو کو محسوس کرتے ہیں،
  • 3:59 - 4:01
    اسی احساس کو محسوس کرتے ہیں۔
  • 4:01 - 4:05
    آ پ تصور کر سکتے ہیں کہ یہ ا نگریزی میں بھی ان ہی کی تحریر ہیں،
  • 4:05 - 4:10
    اس ہی پہاڑوں میں رہنے والے چھوٹے لڑکے کی،
    جو لبنان کے پہاڑ کے ایک گاؤں میں رہتا تھا۔
  • 4:11 - 4:17
    تو، یہ ایک ایسی مثال ہے
    جس سے کوئی انکار نہیں کر سکتا۔
  • 4:17 - 4:22
    دوسرا یہ کہ، یہ اکثر کہا جاتا ہے
    کہ اگر آپ ایک قوم قتل کرنا چاہتے ہیں،
  • 4:22 - 4:25
    ایک قوم کو قتل کرنے کا واحد طریقہ،
  • 4:25 - 4:26
    یہ ہے کہ اس کی زبان کو قتل کر دیا جائے۔
  • 4:27 - 4:32
    یہ ایک حقیقت ہے جس سے ترقی یافتہ معاشرے واقف ہیں۔
  • 4:32 - 4:39
    جرمن، فرانسیسی، جاپانی اور چینی یہ تمام قومیں واقف ہیں۔
  • 4:39 - 4:43
    یہی وجہ ہے کہ وہ اپنی زبان کی حفاظت کے لئے قانون سازی کرتے ہیں۔
  • 4:43 - 4:45
    وہ اسے مقدس بناتے ہیں۔
  • 4:45 - 4:51
    یہی وجہ ہے کہ وہ پیداوار میں اس کا استعمال کرتے ہیں،
    اس کی فروغ ونشونما پر بہت سرمایہ خرچ کرتے ہیں۔
  • 4:51 - 4:54
    کیا ہم ان سے بہتر جانتے ہیں؟
  • 4:54 - 4:55
    ٹھیک ہے،
  • 4:55 - 4:57
    ہم ترقی یافتہ دنیا سے نہیں ہیں،
  • 4:57 - 4:59
    یہ ترقی یافتہ سوچ ابھی ہم تک نہیں پہنچی ہے،
  • 4:59 - 5:02
    اور ہم اس ترقی یافتہ دنیا تک پہنچنا چاہتے ہیں۔
  • 5:03 - 5:07
    وہ ممالک جو ایک زمانے میں ہمارے جیسے تھے،
    لیکن ترقی کے لئے کوشش کرنے کا فیصلہ کیا،
  • 5:08 - 5:09
    تحقیق کی،
  • 5:09 - 5:11
    اور ان ملکوں تک جا پہنچے،
  • 5:11 - 5:14
    جیسے کہ ترکی، ملائشیا وغیرہ ،
  • 5:14 - 5:18
    وہ اپنی زبان اپنے ساتھ لیکر چلے جیسے کہ وہ سیڑھیاں چڑھتے جا رہے تھے۔
  • 5:18 - 5:21
    ہیرے کی طرح اس کی حفاظت کی۔
  • 5:21 - 5:23
    انہوں نے اس کو اپنے قریب رکھا.
  • 5:23 - 5:27
    کیونکہ اگر آپ ترُکی یا کہیں اور کی مصنوعات لیں،
  • 5:27 - 5:29
    اور اس پر ترکی میں لکھا نہیں ہے،
  • 5:30 - 5:32
    تو یہ مقامی مصنوعات نہیں ہے.
  • 5:32 - 5:35
    آپ یقین نہیں کریں گے کہ یہ مقامی مصنوعات ہے۔
  • 5:35 - 5:38
    اور وہ شامل ہو جائیں گے ان صارفین میں,
  • 5:38 - 5:43
    نا واقف صارفین، جیسے ہم ہیں زیادہ تر وقت.
  • 5:43 - 5:49
    تو نئی اختراعات اور ایجادات کرنےکے لئے،
    انکو اپنی زبان کو محفوظ کرنا ضروری تھا۔
  • 5:51 - 5:56
    اگر میں کہوں، "حریت، خودمختاری, آزادی (عربی)،"
  • 5:56 - 5:59
    یہ آپ کو کیا یاد دلانے گا؟
  • 6:01 - 6:02
    اس سے کیا سمجھ آئے گا۔
  • 6:03 - 6:07
    قطع نظر اسکے، کون، کیسے اور کہاں۔
  • 6:08 - 6:14
    زبانیں صرف گفتگو کے لئے نہیں ہوتی ہیں ،
    صرف الفاظ ہمارے منہ سے نکل رہے ہو۔
  • 6:14 - 6:18
    زبان ہماری زندگیوں کے مخصوص مراحل کی علامات ہوتی ہیں،
  • 6:19 - 6:24
    اور اصطلاحات کی جو ہمارے جذبات سے منسلک ہوتی ہیں۔
  • 6:24 - 6:26
    تو جب ہم کہیں. "حریت، خودمختاری, آزادی،"
  • 6:26 - 6:30
    تو آپ میں سے ہر ایک اپنے دماغ میں ایک مخصوص خاکہ بنائے گا۔
  • 6:30 - 6:32
    مخصوص احساسات ہوتے ہیں
  • 6:32 - 6:35
    کسی مخصوص دن کے لئے
    کسی مخصوص تاریخی مدت میں۔
  • 6:35 - 6:38
    زبان ایک یا دو یا تین الفاظ کو جوڑ دینے کا نام نہیں ہے۔
  • 6:39 - 6:41
    یہ ایک اندرونی خیال ہے جسکا تعلق ہماری سوچ سے،
  • 6:41 - 6:47
    اور ہم ایک دوسرے کوکس طرح دیکھتے ہیں
    اور دوسرے ہمیں کیسے دیکھتے ہیں۔
  • 6:47 - 6:49
    ہماری عقل کیا ہے؟
  • 6:49 - 6:51
    آپ کیسے کہیں گے کہ اس کو سمجھ آیا یا نہیں؟
  • 6:52 - 6:59
    تو اگر میں کہوں،" freedom, sovereignty ,independence"
  • 7:00 - 7:02
    یا اگر آپ کا بیٹا آپ کے پاس آئے اور کہے،
  • 7:02 - 7:07
    "Dad, have you lived through the period of
    the freedom (English) slogan?"
  • 7:07 - 7:09
    آپ کیسا محسوس کریں گے؟
  • 7:10 - 7:13
    اگر آپ کو کوئی مسئلہ نظر نہیں آتا ہے تو،
  • 7:14 - 7:17
    تو بہتر ہے میں چلے جاؤں
    اور بیکار بات میں وقت ضائع نہ کروں۔
  • 7:17 - 7:23
    بات یہ ہے کہ ایسے تاثرات
    ایک مخصوص چیز کی ہمیں یاد دلاتے ہیں.
  • 7:23 - 7:29
    میری ایک فرانسیسی بولنے والی دوست ہے
    جس نے ایک فرانسیسی سے شادی کی ہے۔
  • 7:29 - 7:32
    ایک دفعہ میں اس سے حال چال پوچھ رہی تھی۔
  • 7:32 - 7:34
    اس نے کہا،
    "سب کچھ ٹھیک ہے،
  • 7:34 - 7:38
    لیکن ایک بار، میں نےاسکے شوہر کوبتانے اور ترجمہ کرنے کے لئے
    کوشش میں ایک پوری رات گزار دی
  • 7:38 - 7:41
    کہ "تقبرنی" کا کیا مطلب ہے۔
  • 7:41 - 7:42
    ( قہقہے)
  • 7:42 - 7:45
    (تالیاں)
  • 7:50 - 7:53
    بیچاری عورت غلطی سے اس کو کہہ دیا "تقبرنی"،
  • 7:53 - 7:56
    اور پھر ساری رات اسے سمجھانے کی کوشش میں گزاردی۔
  • 7:56 - 8:00
    وہ یہ سوچ کر پریشان تھا کہ،
    کس طرح کوئی اتنا ظالم ہو سکتا ہے؟
  • 8:00 - 8:02
    کیا وہ خود کشی کرنا چاہتی ہے؟
  • 8:02 - 8:05
    'Bury me ' (انگریزی) (مجھے دفن کر دو)
  • 8:05 - 8:08
    یہ چند مثا لوں میں سے ایک ہے.
  • 8:08 - 8:11
    اس سے ہمیں محسوس ہوا کہ وہ اپنے شوہر کو اس لفظ
    کا مطلب سمجھا نہیں پا رہی،
  • 8:11 - 8:13
    چونکہ وہ سمجھ نہیں سکتا،
  • 8:13 - 8:16
    اور وہ حق بجانب ہے؛
    اس کے سوچنے کا طریقہ مختلف ہے۔
  • 8:17 - 8:20
    اس نے مجھ سے کہا،
    "وہ، میرے ساتھ فیروز کو سنتا ہے،
  • 8:20 - 8:25
    اور ایک رات،
    میں نے اس کے لئے ترجمہ کرنے کی کوشش کی
  • 8:25 - 8:28
    تا کہ وہ محسوس کر سکے جو میں محسوس کرتی ہوں
    جب میں فیروز کو سنتی ہوں۔"
  • 8:28 - 8:30
    بیچاری عورت نے اسکا ترجمہ کرنے کی کوشش کی:
  • 8:31 - 8:35
    " ان کے پاس سے میں نے اپنے ہاتھ بڑھائے
    اور تم کو چرا لیا ۔۔۔"
  • 8:35 - 8:36
    ( قہقہے)
  • 8:36 - 8:37
    اور سونے پہ سہاگہ:
  • 8:37 - 8:42
    اور کیونکہ تم میرے ہو،
    میں نے اپنے ہاتھ لوٹائے اور تمہیں چھوڑ دیا۔"
  • 8:42 - 8:43
    ( قہقہے)
  • 8:43 - 8:44
    اس کا ترجمہ.کر کے دکھاؤ مجھے۔
  • 8:44 - 8:52
    (تالیاں)
  • 8:52 - 8:56
    لہذا، ہم نے عربی زبان کی بقاٗ کے لئے کیا کیا ہے؟
  • 8:56 - 8:59
    ہم نے اس کو معاشرے کے لئے ایک فکر میں تبدیل کر دیا
  • 8:59 - 9:02
    اور ہم نے عربی زبان کے تحفظ کی مہم شروع کی۔
  • 9:02 - 9:06
    حالانکہ بہت سارے لوگوں نے مجھ سے کہا، "تم کیوں مشکل میں پڑ رہی ہو؟
  • 9:06 - 9:09
    چھوڑو کیا سردرد پال لیا ہے، جاؤ مزے کرو۔"
  • 9:09 - 9:10
    کوئی مسئلہ نہیں!
  • 9:10 - 9:14
    عربی زبان کے تحفظ کی مہم نے ایک نعرے کا آغاز کیا، جو یہ ہے،
  • 9:14 - 9:16
    "میں مشرق سے آپ سے بات کرتا ہوں،
    مگر آپ مغرب سے جواب دیتے ہیں۔"
  • 9:17 - 9:24
    ہم نے یہ نہیں کہا،
    "نہیں! ہم یہ قبول نہیں کرتے۔ تم اس زبان میں مت بولو"
  • 9:24 - 9:29
    ہم نے یہ طریقہ نہیں اپنایا کیونکہ اسطرح،
    ہمیں انہیں سمجھا نہیں پائیں گے۔
  • 9:29 - 9:33
    اور اگر کوئی مجھ سے کہتا ہے،
    مجھے عربی زبان سے نفرت ہے۔
  • 9:33 - 9:34
    ہم کہتے ہیں ۔۔۔۔
  • 9:34 - 9:37
    (تالیاں)
  • 9:37 - 9:40
    ہم اپنی حالت کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں،
  • 9:40 - 9:44
    اورقائل ہونا چاہتے ہیں اس طریقے سے جو ہمارے خوابوں،
    ہماری خواہشات اور روز مرہ کی زندگی کی عکاسی کرتا ہو۔
  • 9:45 - 9:50
    اس طرح سے جسکا لبا س ہمارے جیسا ہو
    اور جس کی سوچ ہمارے جیسی ہو۔
  • 9:50 - 9:53
    لہذا یہ نعرہ، "میں مشرق سے آپ سے بات کرتا ہوں،
    مگر آپ مغرب سے جواب دیتے ہیں۔"
  • 9:53 - 9:54
    صحیح نشانے پہ بیٹھا۔
  • 9:54 - 9:58
    بہت آسان مگر اچھوتا اور مؤثر۔
  • 9:59 - 10:02
    اس کے بعد،
    ہم نے ایک اور مہم کا آغاز کیا
  • 10:02 - 10:06
    زمین پر حروف کے مناظر کے ساتھ.
  • 10:06 - 10:08
    آپ،نے باہر اس کی ایک مثال دیکھی ہے،
  • 10:08 - 10:13
    ایک منظر جس میں حرف سیاہ اور پیلے رنگ
    کے ٹیپ کے گھیرے میں ہیں،
  • 10:13 - 10:16
    اس تحریر کے ساتھ،" زبان کو قتل مت کرو۔"
  • 10:16 - 10:19
    کیوں؟
    واقعی، اپنی زبان کو قتل نہ کرو.
  • 10:19 - 10:22
    ہمیں واقعی اپنی کو زبان قتل نہیں کرنا چاہیے.
  • 10:22 - 10:27
    اگر ہم نے اپنی زبان کو قتل کر دیا
    تو ہمیں اپنے لئے ایک شناخت ڈھونڈنی پڑے گی.
  • 10:27 - 10:29
    ہمیں اپنے لئے ایک وجود تلاش کرنا پڑے گا.
  • 10:29 - 10:32
    ہمیں ابتدا کیطرف واپس جانا پڑے گا.
  • 10:32 - 10:38
    اور یہ نقصان، جدید اور مہذب بننے کے موقع
    کو کھونے سے بہت آگے ہے۔
  • 10:39 - 10:45
    اسکے بعد ہم نے عربی حروف پہنے ہوئےلڑکوں اور لڑکیوں کی
    تصاویر جاری کیں.
  • 10:46 - 10:48
    "کوُل" لڑکوں اور لڑکیوں کی
    تصاویر۔
  • 10:48 - 10:50
    ہم بہت کوُل ہیں!
  • 10:51 - 10:55
    اور اگر کوئی یہ کہے،
    "ہا! آپ نے ایک انگریزی لفظ کا استعمال کیا!"
  • 10:55 - 10:59
    میں اس سے کہوں گی،
    "نہیں! میں نے لفظ "کُول" اپنا لیا ہے۔"
  • 10:59 - 11:03
    وہ جتنا اعتراض کرنا چاہتے ہیں کرنے دو،
    مگر مجھے ایسا لفظ بتاؤ جو اس سے اچھا ہو
  • 11:03 - 11:06
    اور حقیقت کے مساوی ہو.
  • 11:06 - 11:08
    میں "انٹرنیٹ" کہتی رہونگی
  • 11:08 - 11:10
    میں نہیں کہوں گی کہ، "میں دنیا کے چوڑے جالے میں جا رہی ہوں"
  • 11:10 - 11:12
    (ہنسی)
  • 11:12 - 11:15
    کیونکہ یہ موزوں نہیں ہے!
    ہمیں اپنے آپ کو بہلانا نہیں چاہیے۔
  • 11:16 - 11:19
    لیکن اس نقطہ تک پہنچنے کے لئے،
    ہم سب کو قائل ہونے کی ضرورت ہے
  • 11:20 - 11:22
    کہ ہم کسی کو بھی اجازت نہیں دیں گے
    بڑا بننے کی
  • 11:22 - 11:25
    یا یہ سمجھنے کی کہ زبان کے معاملے میں
    ہمارے اوپر اختیار حاصل ہے،
  • 11:25 - 11:31
    ہم پر دباؤ ڈالنے کی، یا ہم پر اپنی مرضی اور سوچ مسلط کرنے کی۔
  • 11:32 - 11:35
    ہمارا تصور تخلیق کرنا ہے۔
  • 11:36 - 11:38
    تو،اگر ہم خلا تک نہیں پہنچ سکتے ہیں
    یا راکٹ تعمیر نہیں کر سکتے وغیرہ،
  • 11:38 - 11:40
    ہم پھر بھی تخلیقی ہو سکتے ہیں.
  • 11:40 - 11:44
    اس وقت، آپ میں سے ہر ایک،
    ایک تخلیقی منصوبہ ہے.
  • 11:44 - 11:46
    مادری زبان میں تخلیق کرنا آپکا راستہ ہے۔
  • 11:47 - 11:50
    چلیں آج اس وقت سے شروع کرتے ہیں.
  • 11:51 - 11:53
    ایک ناول لکھتے ہیں
    یا ایک مختصر فلم بناتے ہیں۔
  • 11:53 - 11:56
    ایک واحد ناول ایک بار پھر ہمیں عالمی سطح پر لا سکتا ہے۔
  • 11:56 - 12:00
    وہ دوبارہ عربی زبان کو پہلے درجے پر پہنچا سکتا ہے۔
  • 12:00 - 12:04
    تو،یہ سچ نہیں ہے کہ اس کا کوئی حل نہیں ہے ؛
    حل موجود ہے!
  • 12:04 - 12:08
    لیکن ہم کو یہ جاننا ہو گا، اور قائل ہونا پڑے گا
    کہ حل موجود ہے،
  • 12:08 - 12:11
    اس حل کا حصہ بننا ہمارا فرض ہے۔
  • 12:12 - 12:15
    آخر میں، آج آپ کیا کر سکتے ہیں؟
  • 12:15 - 12:18
    آپ میں سے کون ٹوئٹ کر رہا ہے؟
  • 12:20 - 12:25
    براہ مہربانی، میں تم سے التجاہ کرتی ہوں،
    اگرچہ، میرا وقت ختم ہو گیا ہے،
  • 12:25 - 12:30
    یا توعربی، انگریزی، فرانسیسی یا چینی.
  • 12:31 - 12:36
    لیکن اعداد، لاطینی حروف کے ساتھ ملا کرعربی نہیں لکھنا!
  • 12:36 - 12:40
    (تالیاں)
  • 12:40 - 12:44
    یہ تباہی ہے!
    یہ کوئی زبان نہیں ہے.
  • 12:44 - 12:47
    آپ ایک مجازی دنیا میں داخل ہو جائیں گے ایک قیاسی زبان کے ساتھ۔۔
  • 12:48 - 12:50
    وہاں سے واپس آنا اور بلند ہونا آسان نہیں ہے۔
  • 12:51 - 12:53
    یہ پہلی چیز ہے جو ہم کر سکتے ہیں۔
  • 12:53 - 12:55
    دوسرا، ہم بہت سے دیگر کام کر سکتے ہیں .
  • 12:55 - 12:58
    ہم آج یہاں ایک دوسرے کو قائل کرنے کےلئے نہیں آئے ہیں۔
  • 12:58 - 13:01
    ہم اس زبان کے تحفظ کی ضرورت پر توجہ
    دلانے کے لئے یہاں آئے ہیں.
  • 13:01 - 13:04
    اب میں آپ کو ایک راز بتا تی ہوں.
  • 13:05 - 13:10
    ایک بچہ پہلی بار اپنی والد کی شناخت
  • 13:10 - 13:13
    زبان کے ذریعے کرتا ہے۔
  • 13:13 - 13:18
    جب میری بیٹی پیدا ہوگی، میں اسےنہیں بتا ؤنگی،
    "یہ تمہارے والد ہے، ہنی۔"
  • 13:18 - 13:22
    میں یہ نہیں کہونگی، "۔(This is your dad, honey (English"
  • 13:23 - 13:26
    اور میں نے اپنی بیٹی نور سے وعدہ کیا ہے کہ
    بازار میں،
  • 13:26 - 13:28
    اگر وہ مجھے کہے گی،
    "شکریہ (عربی)"
  • 13:28 - 13:33
    تو میں جواب میں،"Dis, 'Merci, Maman'" نہیں کہوںگی
  • 13:33 - 13:36
    اور نہ یہ توقع کرونگی کہ کوئی اسے سن نہ پائے۔ (تالیاں)
  • 13:44 - 13:49
    آیئےاس ثقافتی چاپلوسی سے چھٹکارا حاصل کریں۔
  • 13:49 - 13:52
    (تالیاں)
Title:
کس نے کہا عربی بولنے سے ہم "uncool" ہو جائیں گے؟
Speaker:
سوزان تلحوق
Description:

سوزان تلحوق نے اس تقریر میں ایسےابتدائی اقدامات کا مطالبہ کیا جوعربی زبان کو طرزِ جدید پر لا کر اور تخلیقی اظہار کا ایک ذریعہ کے طور پر اس کا استعمال کرتے ہوئے اس کوبحال کر سکیں۔
ان کے کام کا مقصد عربی گو دنیا کی کھوئی ہوئی شناخت کو واپس دلانا ہے اور اس احساسِ کمتری سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے۔

more » « less
Video Language:
Arabic
Team:
closed TED
Project:
TEDTalks
Duration:
14:12

Urdu subtitles

Revisions