Return to Video

ایک خستہ حال سکول کو کیسے ٹھیک کریں؟ بلا خوف قیادت اور بے پناہ محبت سے

  • 0:00 - 0:05
    یہ یکم نومبر 2002 کی بات هے.
  • 0:06 - 0:09
    یہ میرا بطور پرنسپل پہلا دن تها.
  • 0:10 - 0:14
    لیکن بہرصورت میرا ریاست فلاڈلفیا کے
    سکول ڈسٹرکٹ میں یہ پہلا دن نہیں تھا۔
  • 0:15 - 0:18
    کیونکہ میں نے فلاڈلفیا پبلک سکولز
    سے ہی گریجویٹ کیا تھا،
  • 0:19 - 0:22
    پھر میں نے 20 سال تک
    خاص بچوں کو تعلیم دی
  • 0:23 - 0:26
    ایک غریب اور بری کارکردگی کے سکول میں تھا،
  • 0:26 - 0:28
    جو کہ شمالی فلاڈلفیا میں واقع تھا،
  • 0:28 - 0:30
    اس علاقے میں جرائم بہت زیادہ تھے
  • 0:30 - 0:34
    اور یہ علاقہ امریکہ کے سب سے غریب
    علاقوں میں شمار ھوتا ھے۔
  • 0:35 - 0:39
    میرے نئے سکول پہنچنے کے فورا بعد،
  • 0:39 - 0:42
    لڑکیوں کے درمیان ایک بڑی لڑائی
    شروع ھو گئی۔
  • 0:44 - 0:47
    حالات پر جلد ہی قابو پانے کے بعد
  • 0:48 - 0:51
    میں نے ایک میٹنگ طلب کی،
  • 0:51 - 0:53
    سکول کے آڈیٹوریم میں
  • 0:53 - 0:57
    اپنا تعارف کروانے کے لیے کہ
    میں سکول کی نئی پرنسپل ھوں۔
  • 0:57 - 1:00
    (تالیاں)
  • 1:00 - 1:02
    میں اس وقت غصے میں بھی تھی،
  • 1:03 - 1:05
    اور کچھ پریشان بھی --
  • 1:05 - 1:06
    (قہقہے)
  • 1:06 - 1:07
    لیکن میں پرعزم تھی کہ
  • 1:08 - 1:10
    میں اپنے نئے طالب علموں کو
    نئے دور کا پیغام دے سکوں۔
  • 1:11 - 1:15
    میں نے بھرپور طریقے سے بات شروع کی
  • 1:15 - 1:18
    کہ میں ان سے کس طرح کا رویہ چاہتی تھی
  • 1:18 - 1:22
    اور یہ کہ میں ان کو سکول میں کیا
    سکھانا چاہتی تھی
  • 1:23 - 1:24
    جب اچانک ہی،
  • 1:25 - 1:28
    ایک لڑکی جو آڈیٹوریم کے آخر میں بیٹھی تھی،
  • 1:29 - 1:30
    وہ کھڑی ھوئی،
  • 1:31 - 1:33
    اور اس نے کہا، "مس!
  • 1:34 - 1:35
    مس!"
  • 1:36 - 1:40
    اور جب ہماری آنکھیں ملیں، تو اس نے کہا،
  • 1:40 - 1:44
    "آپ اس جگہ کو سکول کیوں کہہ رہی ھیں؟
  • 1:45 - 1:47
    یہ سکول تو نہیں ھے۔"
  • 1:49 - 1:50
    ایک ہی جملے میں،
  • 1:51 - 1:55
    ایشلے نے وہ کہہ دیا جو مجھے محسوس ہوا تھا
  • 1:55 - 1:58
    لیکن میں اس کو ٹھیک سے کہہ نہیں پا رہی تھی
  • 1:58 - 2:03
    ایک بری کارکردگی والے سکول کا
    میرا اپنا ذاتی تجربہ
  • 2:03 - 2:07
    میرا وہ سکول جو اسی علاقے میں تھا،
    بہت سال پہلے۔
  • 2:08 - 2:12
    کہ میرا وہ سکول ایک سکول تو نہ تھا۔
  • 2:13 - 2:18
    دس سال آگے کر کے 2012 میں،
  • 2:19 - 2:24
    بحثیت پرنسپل میں ایک بری کارکردگی والے
    تیسرے سکول میں آ چکی تھی۔
  • 2:25 - 2:30
    اور میں سٹرابری مینشن سکول کی چار سالوں
    میں چوتھی پرنسپل تھی۔
  • 2:31 - 2:35
    اور اس سکول کو بری کارکردگی والا،
    متواترخطرناک سکول گردانا جاتا تھا
  • 2:36 - 2:39
    اس کی وجہ اسکا امتحان میں برا نتیجہ
  • 2:39 - 2:41
    اور ہتھیاروں کی بڑی تعداد،
  • 2:41 - 2:44
    منشیات، حملے اور گرفتاریاں تھیں۔
  • 2:46 - 2:50
    اور پھر چند ہی دنوں بعد جب میں نئے
    سکول کے صدر دروازے پر پہنچی
  • 2:50 - 2:52
    اور اندر داخل ھونے کی کوشش کی،
  • 2:52 - 2:55
    تو پتہ چلا کہ دروازے کو زنجیروں سے
    باندھا گیا ھے،
  • 2:55 - 2:59
    اس وقت ایشلے کی آواز میرے کانوں میں
    گونچ رہی تھی
  • 2:59 - 3:02
    وہ کہہ رہی تھی، "مس!، مس!
  • 3:03 - 3:05
    یہ سکول تو نہیں ھے۔"
  • 3:06 - 3:09
    سکول کی راہداریاں کم روشن اور
    اندھیری تھیں۔
  • 3:10 - 3:13
    اور ڈھیروں پرانا ٹوٹا ھوا فرنیچر بکھرا
  • 3:13 - 3:15
    کلاسوں میں پڑا ھوا تھا،
  • 3:15 - 3:20
    اور ہزاروں کے حساب سے غیر استعمال شدہ
    سامان پڑا تھا۔
  • 3:21 - 3:23
    تو پھر یہ سکول تو نہ تھا۔
  • 3:24 - 3:26
    جوں جوں سال گذرتا گیا،
  • 3:27 - 3:31
    میں نے دیکھا کہ کلاس روم تقریباً
    خالی ھو جاتے تھے۔
  • 3:32 - 3:34
    طالب علم خوف زدہ تھے:
  • 3:35 - 3:39
    کلاس میں بیٹھے ھوئے خوفزدہ
    جیسے کچھ ھو جاےؑ گا؛
  • 3:40 - 3:44
    خوف زدہ کیونکہ انکو کیفے ٹیریا میں
    مفت کھانے پر دھمکایا جاتا تھا۔
  • 3:45 - 3:49
    اور وہ ان تمام لڑائیوں اور دھمکیوں
    کی وجہ سے خوف زدہ رہتے تھے۔
  • 3:50 - 3:53
    یہ سکول تو نہ تھا۔
  • 3:55 - 3:58
    اور پھر اساتذہ کا مسئلہ،
  • 3:58 - 4:02
    جو کہ خود اپنے تحفظ کےلیے انتہائی
    خوف زدہ رہتے تھے۔
  • 4:03 - 4:08
    اس وجہ سے اساتذہ کی اپنے آپ سے اور
    طالب علموں سے توقعات بہت کم تھیں۔
  • 4:08 - 4:12
    اور وہ اپنے اس کردارسے قطعاً بے خبر تھے
  • 4:12 - 4:14
    جو سکول کے کلچر کی تباہی میں انکا حصہ تھا۔
  • 4:14 - 4:18
    اور یہ سب سے بڑا مسئلہ تھا۔
  • 4:19 - 4:22
    تو ایشلے نے درست کہا تھا،
  • 4:23 - 4:25
    اور یہ صرف ایشلے کے سکول کی بات نہ تھی۔
  • 4:26 - 4:28
    یہ بہت سارے سکولوں کے بارے میں بھی تھی،
  • 4:28 - 4:30
    ان بچوں کی جو غریب تھے،
  • 4:30 - 4:33
    ان سب کے سکول حقیقت میں سکول نہیں ھیں۔
  • 4:34 - 4:35
    لیکن یہ سارا کچھ تبدیل ھو سکتا ھے۔
  • 4:36 - 4:41
    میں آپکو بتاتی ھوں کہ میں نے یہ سارا کچھ
    سٹرابری مینشن ہائی سکول میں کیسے کیا۔
  • 4:42 - 4:45
    میرے ساتھ جن لوگوں نےکبھی بھی کام کیا ھے
    وہ آپکوبتا سکتے ھیں کہ
  • 4:46 - 4:48
    میری پہچان میرے نعرے ھیں۔
  • 4:49 - 4:50
    (قہقہے)
  • 4:50 - 4:54
    تو آج میں تین نعرے استعمال کروں گی
  • 4:54 - 4:57
    یہ تین نعرے وہ ھیں جو ھماری اس تبدیلی کی
    کوشش میں بہت اھم ثابت ھوئے۔
  • 4:58 - 5:00
    میرا پہلا نعرہ ھے،
  • 5:00 - 5:03
    اگر آپ ایک رہنما ھیں تو رہنمائی کریں۔
  • 5:04 - 5:06
    میرا ھمیشہ سے یقین ھے کہ
  • 5:06 - 5:10
    کسی بھی سکول میں جو ھوتا ھے
    اور جو نہیں ھوتا،
  • 5:10 - 5:11
    اس کا ذمہ دار پرنسپل ھے۔
  • 5:12 - 5:13
    اور میں پرنسپل ھوں،
  • 5:14 - 5:17
    اور اس لقب کی وجہ سے سکول کی رہنمائی
    میری ذمہ داری تھی۔
  • 5:18 - 5:21
    میں صرف آفس میں بیٹھنے والی نہیں تھی،
  • 5:21 - 5:24
    میں اپنے کام دوسروں پرڈالنے والی نہیں تھی،
  • 5:24 - 5:27
    اور میں کسی بھی معاملے کو حل کرنے
    کے لیے خوفزدہ نہیں ھونے والی تھی،
  • 5:27 - 5:29
    جس کا تعلق بچوں کی بہتری سے تھا۔
  • 5:29 - 5:32
    چاھے مجھے اس کے لیے پسند کیا جائے یا نہ۔
  • 5:33 - 5:35
    میں ایک رہنما ہوں،
  • 5:35 - 5:38
    تو مجھے علم تھا کہ میں سارے کام
    اکیلے نہیں کر سکوں گی۔
  • 5:39 - 5:41
    تو میں نے ایک اعلٰی سطحی ٹیم بنائی
  • 5:41 - 5:45
    جو تمام بچوں کی صلاحیتوں کے معترف تھے،
  • 5:45 - 5:48
    اور ھم نے مل کر، چھوٹی چھوٹی چیزوں کو
    دیکھنا شروع کیا،
  • 5:48 - 5:53
    جیسے سکول کی ہرتجوری کے نمبر کو
    ایک ایک کرکے ہاتھوں سے تبدیل کرنا
  • 5:53 - 5:56
    تاکہ ہر طالب علم کے پاس
    ایک محفوظ تجوری ہو۔
  • 5:57 - 6:00
    ھم نے سکول کے سارے خبروں کے بورڈز کو سجایا
  • 6:00 - 6:03
    شوخ رنگوں اور مثبت پیغامات سے۔
  • 6:03 - 6:07
    سکول کے صدر دروازے سے زنجیریں ہٹا دی گئیں۔
  • 6:07 - 6:09
    سارے بلب تبدیل کیے گئے۔
  • 6:09 - 6:12
    اور ہر کلاس روم کو اچھی طرح صاف کیا،
  • 6:12 - 6:16
    اور ہر اس کتاب کو ری سائیکل کیا
    جو غیر ضروری تھی،
  • 6:16 - 6:20
    اور ہزاروں پرانی چیزوں اور فرنیچر
    کو ردی میں ڈالا۔
  • 6:21 - 6:24
    ھم نے روزانہ ردی کے دو ٹرک نکالے۔
  • 6:25 - 6:27
    اور یقیناً، یقیناً ھم نے،
  • 6:27 - 6:29
    بڑے مسائل کو بھی حل کیا،
  • 6:30 - 6:34
    جیسے سکول کے بجٹ کو نئے
    سرے سے تقسیم کیا گیا
  • 6:34 - 6:39
    تاکہ ھم مزید اساتذہ اور مددگار عملہ کی
    بھرتی کے لیے فنڈز مہیا کر سکیں۔
  • 6:40 - 6:45
    سکول کے دن کے پروگرام کو
    نئے سرے سے ترتیب دیا گیا
  • 6:45 - 6:49
    تاکہ شروع اور اختتام میں تنوع لایا جا سکے،
  • 6:49 - 6:52
    جیسے اصلاحی اور حوصلہ افزائی کے کورسز،
  • 6:53 - 6:56
    غیر نصابی سرگرمیاں، اور مشاورت وغیرہ،
  • 6:56 - 6:58
    سب کچھ سکول کے دن میں کیا جائے۔
  • 7:00 - 7:02
    سب کچھ سکول کے دن میں کیا جائے۔
  • 7:04 - 7:07
    ھم نے مختلف کاموں کو بانٹا
  • 7:08 - 7:14
    کہ کوئی بھی متعلقہ شخص چاہے وہ
    امدادی ٹیم کا حصہ ھو یا پولیس کا
  • 7:14 - 7:16
    دن کے کس لمحے
    کس جگہ پر ھو گا،
  • 7:16 - 7:19
    اور ھم نے دن کے ہر لمحے میں
    اس کی نگرانی بھی کی،
  • 7:20 - 7:22
    اور ھماری سب سے بڑی ایجاد،
  • 7:22 - 7:26
    سکول کے لیے ھمارا انضباطی پروگرام تھا
  • 7:26 - 7:28
    اسکا عنوان تھا، "کوئی سمجھوتہ نہیں"،
  • 7:28 - 7:30
    یہ رویوں کی درستگی کا نظام تھا --
  • 7:32 - 7:37
    جسکا مقصد ہر وقت مثبت رویوں
    کو رواج دینا تھا۔
  • 7:37 - 7:38
    اور اسکے نتائج؟
  • 7:39 - 7:43
    سٹرابری مینشن کو متواتر خطرناک
    سکولوں کی فہرست سے ہٹا دیا گیا،
  • 7:43 - 7:46
    اور یہ کام ھم نے پہلے ایک سال میں کیا --
  • 7:46 - 7:49
    (تالیاں) --
  • 7:52 - 7:56
    یہ سکول لگاتار پانچ سال تک تواتر سے
    خطرناک سکولوں کی فہرست پر تھا۔
  • 7:57 - 8:01
    رہنما وہی ہوتا ھے جو ناممکن کو ممکن کر دے۔
  • 8:02 - 8:04
    اور اب میں اپنے دوسرے نعرے کی طرف آتی ھوں:
  • 8:05 - 8:07
    تو پھرکیا ؟ اب کرنا کیا ھے؟
  • 8:07 - 8:09
    (قہقہے)
  • 8:09 - 8:13
    (تالیاں)
  • 8:13 - 8:15
    جب ھم نے حقائق کا مطالعہ کیا،
  • 8:16 - 8:18
    اور جب ھم عملے سے ملے،
  • 8:18 - 8:20
    تو ھمیں بہت سارے بہانے ملے کہ
  • 8:20 - 8:24
    سٹرابری مینشن ایک غیر معیاری اور
    تواتر سے خطرناک سکول کیوں ھے؟
  • 8:24 - 8:29
    ھم سے کہا گیا کہ صرف 68 فیصد بچے
    باقاعدگی سے سکول آتے ھیں۔
  • 8:29 - 8:32
    100 فیصد غریب طبقے سے تعلق رکھتے ھیں،
  • 8:33 - 8:36
    والدین میں سے صرف ایک فیصد سکول کے
    پروگرامز میں حصہ لیتے ھیں۔
  • 8:36 - 8:38
    بہت سارے بچے
  • 8:38 - 8:41
    جیل کی پیدائش ہیں، اور ان کے والدین
    میں سے کوئی ایک ہے،
  • 8:41 - 8:46
    ان میں سے 39 فیصد بچے خاص
    ضروریات والے ھیں،
  • 8:46 - 8:48
    اور ریاست کے اعداد و شمار سے پتہ چلا کہ
  • 8:49 - 8:53
    صرف 6 فیصد بچے الجبرا میں مہارت رکھتے تھے،
  • 8:53 - 8:56
    اور صرف 10 فیصد ادب میں مہارت رکھتے تھے۔
  • 8:59 - 9:03
    جب ھمیں وہ یہ ساری کہانیاں سنا چکے کہ
  • 9:03 - 9:07
    کس کس طرح سے یہ سکول اور
    اسکے بچے کتنے زیادہ خراب ھیں،
  • 9:07 - 9:08
    میں نے انکی طرف دیکھا،
  • 9:09 - 9:13
    اور پوچھا، "تو پھرکیا ؟ اب کرنا کیا ھے؟
  • 9:13 - 9:15
    اب ھم ان کے بارے میں کریں گے؟
  • 9:15 - 9:18
    (تالیاں)
  • 9:21 - 9:26
    ہر بہانے کا حل نکالنا میری
    بنیادی ذمہ داری بن گیا تھا۔
  • 9:27 - 9:30
    اور ان میں سے ہر ایک بہانے
    کا حل ھم نے ڈھونڈا
  • 9:30 - 9:32
    ایک لازمی پیشہ ور ترجیحی پروگرام سے،
  • 9:32 - 9:37
    اس سے ھمیں پڑھائی اور سکھلائی پر
    توجہ مرکوز کرنے میں مدد ملی۔
  • 9:38 - 9:40
    اور بہت سارے غوروخوض کے بعد،
  • 9:40 - 9:45
    ھم اس نتیجے پر پہنچے کہ اساتذہ کو
    یہ تو علم تھا کہ کیا پڑھانا ھے،
  • 9:45 - 9:48
    لیکن پڑھانا کیسے ھے، انکو اسکا علم نہ تھا
  • 9:48 - 9:51
    اتنے زیادہ بچے اور اتنی
    زیادہ صلاحیتوں کے ساتھ۔
  • 9:52 - 9:57
    تو ھم نے ایک نمونے کے طور پر
    ایک سبق پڑھانے کا بندوبست کیا
  • 9:57 - 10:01
    جسکا مقصد چھوٹے گروپ کے لیے
    ہدایات جاری کرنا تھا،
  • 10:01 - 10:05
    تاکہ ہر طالب علم کی انفرادی ضرورت
    کو پورا کرنا ممکن ھو سکے
  • 10:05 - 10:07
    جو کلاس میں موجود ھے۔
  • 10:07 - 10:08
    اسکے نتائج؟
  • 10:09 - 10:14
    ایک سال کے بعد اعداد و شمار نے بتایا کہ
  • 10:14 - 10:18
    الجبرا میں ھمارا سکور 171 فیصد بہتر ھوا
  • 10:18 - 10:21
    اور ادب میں 107 فیصد۔
  • 10:21 - 10:24
    (تالیاں)
  • 10:25 - 10:28
    ابھی ھم نے بہت سارا سفر طے کرنا ھے،
  • 10:28 - 10:30
    بہت لمبا سفر،
  • 10:31 - 10:37
    لیکن اب ھم ہر مسئلے کو "تو پھرکیا ؟
    اب کرنا کیا ھے؟" کے طریقے سے حل کرتے ھیں۔
  • 10:38 - 10:42
    اور اب میں بتاتی ھوں،
    آپکو اپنا تیسرا نعرہ ۔
  • 10:42 - 10:44
    (قہقہے)
  • 10:44 - 10:48
    اگر کسی نے آج آپکو یہ نہیں بتایا
    کہ وہ آپ سے محبت کرتے ھیں،
  • 10:49 - 10:52
    تو صرف اتنا یاد رکھنا کہ، میں آپ سے
    محبت کرتی ھوں اور ھمیشہ کروں گی۔
  • 10:53 - 10:55
    میرے طالب علموں کے بہت مسائل ہیں:
  • 10:56 - 11:00
    معاشرتی، جذباتی، اور معاشی مسائل
  • 11:00 - 11:02
    جن کا آپ تصور بھی نہیں کر سکتے۔
  • 11:03 - 11:05
    ان میں سے کچھ تو خود والدین بن چکے ھیں،
  • 11:05 - 11:08
    اور کچھ بالکل تن تنہا ھیں۔
  • 11:09 - 11:13
    اگر کوئی مجھ سے میرا اصل راز پوچھے
  • 11:13 - 11:17
    کہ میں سٹرابری مینشن کو کیسے بہتری
    کی راہ پر قائم رکھتی ہوں،
  • 11:17 - 11:21
    تو میرا ایک ہی جواب ھوگا، میں اپنے
    طالب علموں سے محبت کرتی ھوں
  • 11:21 - 11:23
    میں انکی صلاحیتوں پر یقین رکھتی ھوں
  • 11:23 - 11:25
    بغیر کسی شرط کے۔
  • 11:26 - 11:28
    جب میں انکو دیکھتی ھوں،
  • 11:28 - 11:31
    میں صرف یہ دیکھ سکتی ھوں
    کہ وہ کیا بن سکتے ھیں،
  • 11:32 - 11:36
    اور یہ اسلیے ممکن ھے کہ میں
    انہی میں سے ایک ھوں۔
  • 11:37 - 11:39
    میں نے بھی شمالی فلاڈلفیا میں
    ایک غریب کی طرح پرورش پائی۔
  • 11:40 - 11:45
    مجھے احساس ھے کہ ایک ایسے سکول میں جانا
    جس کو آپ سکول ہی نہ سمجھیں، کیسا لگتا ھے؟
  • 11:46 - 11:49
    مجھے علم ھے کہ اس بات پر
    کتنی حیرانگی ھوتی ھے کہ
  • 11:49 - 11:53
    کیا میری اس غربت سے نکلنے کی
    واقعی کوئی صورت ھے۔
  • 11:54 - 11:57
    لیکن اپنی بہت اچھی ماں کی وجہ سے،
  • 11:58 - 12:02
    میں بڑے خواب دیکھنے کے قابل تھی
  • 12:02 - 12:04
    اسکے باوجود کہ میں غربت میں گھری ھوئی تھی،
  • 12:05 - 12:06
    تو --
  • 12:06 - 12:09
    (تالیاں) --
  • 12:09 - 12:14
    تو اگر میں اپنے طالب علموں کو مجبور کروں
  • 12:14 - 12:17
    کہ وہ اپنے خواب اور
    زندگی کے مقصد کو پا لیں،
  • 12:17 - 12:19
    تو مجھے اپنے طالب علموں کو سمجھنا ھو گا۔
  • 12:20 - 12:23
    اسکے لیے مجھے انکے ساتھ وقت گذارنا ھو گا،
  • 12:23 - 12:25
    تو میں روز کھانے کے کمرے میں
    منتظم ہوتی ہوں۔
  • 12:25 - 12:27
    (قہقے)
  • 12:27 - 12:28
    اور جب میں وہاں پر ھوتی ھوں،
  • 12:29 - 12:33
    تو میں ان سے انکی بہت ہی ذاتی زندگی کے
    بارے میں بات چیت کرتی ھوں،
  • 12:34 - 12:36
    اور جب انکا یوم پیدائش ھوتا ھے تو،
  • 12:36 - 12:38
    میں انکے لیے "سالگرہ مبارک" گاتی ھوں
  • 12:38 - 12:40
    حالانکہ مجھے گانا بالکل نہیں آتا۔
  • 12:40 - 12:42
    (قہقہے)
  • 12:42 - 12:44
    میں ان سے اکثر پوچھتی ھوں،
  • 12:44 - 12:48
    "تم مجھ سے کیوں گیت گانے کو کہتے ھو
    جب مجھے گانا نہیں آتا؟"
  • 12:48 - 12:50
    (قہقہے)
  • 12:50 - 12:52
    تو انکا جواب ھوتا ھے،
  • 12:52 - 12:55
    "ھمیں اس سے اپنے اھم ھونے کا
    احساس ھوتا ھے۔"
  • 12:56 - 12:59
    ھم ہر مہینے ٹاوؑن ہال میں میٹنگ کرتے ھیں
  • 13:00 - 13:03
    تاکہ ھمیں انکے مسائل کا پتہ چلے،
  • 13:03 - 13:06
    اور ھم جان سکیں کہ وہ کیا سوچ رھے ھیں؟
  • 13:07 - 13:12
    وہ ھم سے سوال کرتے ھیں جیسے، "ھمارے لیے
    قوانین پر عمل کرنا کیوں ضروری ھے؟"
  • 13:12 - 13:15
    "ھمارے پر اتنی سختیاں کیوں ھیں؟"
  • 13:15 - 13:18
    "ھم جو چاہیں، وہ ھم کیوں نہیں کر سکتے؟"
  • 13:18 - 13:20
    (قہقہے)
  • 13:20 - 13:24
    وہ جو بھی پوچھیں، میں اسکا بہت ہی
    ایمانداری سے جواب دیتی ھوں،
  • 13:25 - 13:31
    اور اس طرح کے سوال جواب سے
    غلط فہمیوں کا ازالہ ھو جاتا ھے۔
  • 13:32 - 13:35
    ہر لمحہ ایک سکھانے کا لمحہ ھوتا ھے۔
  • 13:37 - 13:38
    میرا انعام،
  • 13:39 - 13:41
    میرا انعام
  • 13:43 - 13:47
    اس بات پر کہ میں قوانین اور انکے
    اطلاق میں کوئی سمجھوتہ نہیں کرتی،
  • 13:48 - 13:50
    عزت ھے جو میں نے ان سے کمائی ھے۔
  • 13:51 - 13:52
    میں اس پر بہت زور دیتی ہوں،
  • 13:53 - 13:57
    اور اسی وجہ سے ہم مل کر چیزوں کو
    حاصل کر سکتے ہیں۔
  • 13:58 - 14:02
    انکو علم ھے کہ میں ان سے کیا
    امیدیں رکھتی ھوں،
  • 14:02 - 14:07
    اور میں اپنی امیدیں روزانہ انکے
    لیے ساوؑنڈ سسٹم پر دھراتی ھوں،
  • 14:08 - 14:09
    میں ان کو یاد کرواتی ھوں --
  • 14:09 - 14:12
    (قہقہے)
  • 14:12 - 14:15
    میں انکو بنیادی اقدار یاد کرواتی ھوں
  • 14:15 - 14:20
    مکمل دھیان، روایات، بہتر سے بہتر کی تلاش،
  • 14:20 - 14:23
    غیرت و حمیت اور جہد مسلسل،
  • 14:23 - 14:26
    اور میں انکو ہر روز یاد کرواتی ھوں کہ
  • 14:26 - 14:29
    کیسے تعلیم انکی زندگیوں کو بدل سکتی ھے۔
  • 14:30 - 14:33
    اور میرے ہر اعلان کا اختتام
    اس بات پر ھوتا ھے کہ:
  • 14:33 - 14:37
    "اگر آج آپکو کسی نے یہ نہیں بتایا کہ
    وہ آپ سے پیار کرتا ھے،
  • 14:37 - 14:39
    تو یاد رکھنا کہ میں کرتی ھوں،
  • 14:39 - 14:41
    اور میں ھمیشہ کروں گی۔"
  • 14:42 - 14:44
    ایشلے کے وہ الفاظ
  • 14:45 - 14:48
    کہ "مس، مس
  • 14:48 - 14:51
    یہ کوئی سکول تو نہیں ھے،"
  • 14:51 - 14:54
    میرے دماغ سے جیسے چپک سے گئے ھیں۔
  • 14:54 - 15:00
    اگر ھم واقعی میں کوئی
    بڑا کام کرنا چاہتے ھیں
  • 15:00 - 15:02
    جس سے غربت کو ختم کیا جا سکے،
  • 15:02 - 15:04
    تو ھمیں اس بات کو یقیتی بنانا پڑے گا کہ
  • 15:04 - 15:09
    ہر وہ سکول جو غریبوں کے
    بچوں کو تعلیم دے رہا ھے
  • 15:09 - 15:11
    وہ واقعی میں ایک سکول ھو،
  • 15:11 - 15:14
    ایک سکول، ایک سکول --
  • 15:14 - 15:17
    (تالیاں) --
  • 15:17 - 15:21
    ایک ایسا سکول جو انکو علم بھی دے
  • 15:21 - 15:25
    اور انکی ایسی ذہنی تربیت کرے جس سے وہ
    اس دنیا میں رھنے کے قابل ھو سکیں۔
  • 15:26 - 15:29
    میرے پاس سارے جواب تو نہیں ھیں،
  • 15:29 - 15:35
    لیکن اتنا میں کہہ سکتی ھوں کہ ھم سے
    وہ لوگ جو مراعات یافتہ ہیں
  • 15:36 - 15:41
    اور جنکی یہ ذمہ داری ھے کہ وہ ان سکولوں کی
    رہنمائی کریں جو غریب علاقے کے سکول ھیں،
  • 15:41 - 15:43
    تو ھمیں صحیح معنوں میں رہنمائی کرنی چاہیے،
  • 15:43 - 15:47
    اور جب ھمیں ناقابل یقین حد تک بڑے
    مسائل کا سامنا کرنا پڑے،
  • 15:47 - 15:53
    تو ھمیں رک کر اپنے آپ سے پوچھنا چاہیے
    "تو پھرکیا ؟ اب کرنا کیا ھے؟
  • 15:53 - 15:55
    ھم اس کے بارے میں کیا کریں گے؟"
  • 15:56 - 15:58
    اور جب ھم رہنمائی کریں،
  • 15:58 - 16:00
    تو ہمیں ایک بات کبھی نہیں بھولنی چاہیے
  • 16:01 - 16:04
    کہ ھمارے طالب علموں میں سے ہر ایک
  • 16:04 - 16:06
    صرف ایک بچہ ھے،
  • 16:06 - 16:11
    جو اکثر اس بات سے خائف ھوتے ھیں کہ
    دنیا انہیں کیا بنانا چاہتی ھے،
  • 16:12 - 16:18
    اس بات سے قطع نظر کہ دنیا کیا کہتی ھے
    کہ انکو کیا کرنا چاہیے،
  • 16:18 - 16:21
    ھمیں ھمیشہ انکو امید دلانی چاہے،
  • 16:21 - 16:24
    ھمیں مکمل توجہ دینی چاہے،
  • 16:25 - 16:28
    انکی صلاحیتوں پر بھرپور اعتماد کرنا چاہیے،
  • 16:28 - 16:30
    ایسا اعتماد جو غیر متزلزل ھو،
  • 16:30 - 16:33
    اور ھمیں انکو یہ بات بار بار بتانی چاہیے،
  • 16:33 - 16:37
    اگر انکو آج یہ کسی نے نہیں بتایا کہ
    کوئی ان سے پیار کرتا ھے،
  • 16:37 - 16:40
    تو یاد رکھو ہم تم سے پیار
    کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے۔
  • 16:40 - 16:41
    شکریہ ۔
  • 16:41 - 16:44
    (تالیاں)
  • 16:52 - 16:53
    شکریہ، خدایا۔
Title:
ایک خستہ حال سکول کو کیسے ٹھیک کریں؟ بلا خوف قیادت اور بے پناہ محبت سے
Speaker:
لنڈا کلایٹ۔ ویمین
Description:

کیسے لنڈا کلایٹ ویمین نے شمالی فلاڈلفیا کے ایک ناکام ہائی سکول میں اپنے پرنسپل بننے کے پہلے دن نظم وضبط قائم کرنے کی ابتدا کی۔ لیکن پھر انہیں جلد ہی احساس ہوا کہ یہ کام ان کے اندازے سے زیادہ مشکل ھے۔ جذبہ سے لبریز، وہ اپنے اس کام کے تین اصول بیان کرتی ہیں، جن کی بدولت انہوں نے "بری کارکردگی اور تسلسل کے ساتھ خطرناک"، تین سکولوں کو بہترین سکول بنا دیا ۔ انکا پرعزم اور بے خوف قیادت کرنا، اور طلباٗ سے غیر مشروط محبت، کسی بھی مکتبہ فکر کے رہنماوٗں کے لیے ایک مثال ھے۔

more » « less
Video Language:
English
Team:
closed TED
Project:
TEDTalks
Duration:
17:07

Urdu subtitles

Revisions