Return to Video

انگریزی بولنے کے تین انداز

  • 0:01 - 0:03
    آج،
  • 0:03 - 0:04
    ایک حیرت ذدہ عورت نے مشاہدہ کیا
  • 0:04 - 0:06
    اس خول کا جہاں میری روح بستی ہے
  • 0:06 - 0:09
    اور اعلان کیا کہ میں
  • 0:09 - 0:11
    "واضح انداز" رکھتی ہوں
  • 0:11 - 0:14
    اس کا مطلب ہے کہ جب
  • 0:14 - 0:16
    ادائیگی اور زبان کے استعمال کی بات آتی ہے
  • 0:16 - 0:18
    تو میں اس بارے میں سوچتی بھی نہیں ہوں
  • 0:18 - 0:19
    کیونکہ میں "واضح انداز" رکھتی ہوں
  • 0:19 - 0:22
    تو جب میرے پروفیسر کوئی سوال پوچھتے ہیں
  • 0:22 - 0:24
    اور میرا جواب ایسے مطلب سے بھر پور ہوتا ہے
  • 0:24 - 0:26
    جو شہری انداز سے مطابقت رکھتا ہے
  • 0:26 - 0:28
    جس میں کوئی دوسری سمت نہیں ہوتی
  • 0:28 - 0:29
    توجہ دیں
  • 0:29 - 0:31
    کیونکہ میں "واضح انداز" رکھتی ہوں
  • 0:31 - 0:35
    تو جب میرے والد پوچھتے ہیں،
    "یہ کس قسم کی چیز ہے؟"
  • 0:35 - 0:38
    میرا "واضح" جواب کبھی ضایؑع نہیں جاتا
  • 0:38 - 0:41
    میں کہتی ہوں کہ "والد صاحب،
    فل حال یہ سب سے اہم مسئلہ ہے"
  • 0:41 - 0:43
    اور جب میں اپنے محلے میں ہوتی ہوں تب
  • 0:43 - 0:45
    میں انداز بدل لیتی ہوں کیونکہ
    میں یہ کر سکتی ہوں
  • 0:45 - 0:48
    توجب میرا بیٹا کہتا ہے،
    "بچے سناوؑ سب اچھا ہے؟"
  • 0:48 - 0:53
    میں صرف کہتی ہوں، "بس ان لوگوں کے ساتھ
    ہوتی ہوں ورنہ میری بس ہو چکی ہے!"
  • 0:53 - 0:54
    اور کبھی کلاس میں
  • 0:54 - 0:57
    دانشورانہ بہاؤ کو روکنے کے لیے پوچھتی ہوں
  • 0:57 - 1:01
    "ارے! کبھی یہ کتابیں میرے لوگوں
    کے بارے میں کیوں نہیں ہوتیں؟"
  • 1:01 - 1:03
    جی ہاں، میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں
  • 1:03 - 1:05
    اپنی تینوں زبانوں کو ایک جیسا سمجھوں گی
  • 1:05 - 1:09
    کیونکے میں "واضح انداز" رکھتی ہوں
  • 1:09 - 1:11
    لیکن کون واضح انداز پر قابو رکھتا ہے؟
  • 1:11 - 1:15
    کیونکہ انگریزی زبان
    کئی طرح سے بولی جاتی ہے
  • 1:15 - 1:16
    جو غیر معینہ تبدیلی سے مشروط بھی ہے
  • 1:16 - 1:20
    اب آپ سوچیں گے کہ ٹوٹی پھوٹی
    انگریزی میں بات کرنے والے جاہل ہوتے ہیں
  • 1:20 - 1:23
    لیکن میں آپکو یہ بتانے یہاں آئی ہوں کہ
    "واضح" بولنے والے امریکی بھی
  • 1:23 - 1:25
    برطانیوں کے نزدیک بےوقوف ہیں
  • 1:25 - 1:28
    تو جب میرے پروفیسر میرے محلے میں آ کر
    مجھے ہیلو کہتے ہیں
  • 1:28 - 1:31
    میں انہیں روک کر کہتی ہوں، "نہہہہہہہیں…
  • 1:31 - 1:33
    آپ غیر واضح انداز میں بول رہے ہیں…
  • 1:33 - 1:35
    صیح طریقہ ہے، "سب اچھا ہے؟"
  • 1:35 - 1:39
    اب آپ کو لگا ہو گا کے یہ تو
    فضول بات ہے، زیادہ عامیانہ انداز
  • 1:39 - 1:42
    لیکن میں آپکو بتانا چایتی ہوں کہ
    ہماری زبان کے بھی کچھ اصول ہیں
  • 1:42 - 1:45
    تو جب امی میرا مذاق اڑا کر کہتی ہیں
  • 1:45 - 1:47
    "تم پاگل ہو گی اگر تم بازار گئ تو۔"
  • 1:47 - 1:52
    میں کہتی ہوں، "امی، نہیں،
    یہ جملا اصول پر پورا نہں اترتا
  • 1:52 - 1:55
    'پاگل' کبھی بھی حاليہ
    استمراری سے پہلے نہں آتا
  • 1:55 - 1:58
    یہ انگریزی کا سادہ اصول ہے"
  • 1:58 - 2:00
    اگر میرے پاس گانے کی صلاحیت ہوتی تو میں
  • 2:00 - 2:02
    یہ ہر پہاڑ کی چوٹی سے گاتی،
  • 2:02 - 2:04
    ہر گلی اور ہر محلے سے
  • 2:04 - 2:07
    'کیونکہ زبان کا خدا تو وہی ہے
    جو بائبل میں ہے
  • 2:07 - 2:10
    جو اس دنیا کے بارے میں
    کہتا ہے کہ، "یہ اچھی ہے"
  • 2:10 - 2:11
    تو میں ہمیشہ آپ کے سامنے
  • 2:11 - 2:13
    بہترین تقریر کے ساتھ
    پیش نہیں ہو سکتی
  • 2:13 - 2:16
    لیکن میری زبان کی وجہ سے
    میرے بارے میں فیصلہ مت کریں
  • 2:16 - 2:17
    کہ میں کسی کو سکھانے سے قاصر ہوں
  • 2:17 - 2:19
    'کیونکہ میں تین زبانیں بول سکتی ہوں
  • 2:19 - 2:20
    ہر ایک کے لیےمختلف زبان:
  • 2:20 - 2:22
    گھر، اسکول اور دوست احباب
  • 2:22 - 2:24
    میں سہ رخی لسانی کہانی گو ہوں
  • 2:24 - 2:26
    کبھی کبھار میں اپنی زبان
    کا تسلسل برقرار رکھتی ہوں
  • 2:26 - 2:28
    پھر بدل لیتی ہوں تاکہ یکسانیت نہ ہو
  • 2:28 - 2:30
    کبھی میں دو زبانوں کو
    بمشکل پیچھے رکھتی ہوں
  • 2:30 - 2:32
    جب کلاس میں کسی ایک
    کا استعمال کرتی ہوں
  • 2:32 - 2:34
    اور جب غلطی سے تینوں زبانیں ملا دیتی ہوں
  • 2:34 - 2:37
    تو میرا دماغ خراب ہونے لگتا یے…
    جیسے میں غسل خانے میں کھانا پکا رہی ہوں
  • 2:37 - 2:42
    میں جانتی ہوں کہ مجھے
    آپ کی زبان ادھار لینا پڑتی ہے
  • 2:42 - 2:44
    کیونکہ میری اپنی زبان چوری ہو چکی ہے
  • 2:44 - 2:48
    لیکن آپ مجھ سے مکمل طور پر اپنی
    تاریخ پر بات کرنے کی توقع نہیں کر سکتے
  • 2:48 - 2:50
    جب میری اپنی معدوم ہو چکی ہے
  • 2:50 - 2:51
    یہ الفاظ بولے گئے ہیں
  • 2:51 - 2:54
    اس کی طرف سے جو تنگ آچکا ہے
  • 2:54 - 2:56
    ان موسمی یورپی نظریات سے
  • 2:56 - 3:00
    اور آپ کی زبان کو اس مخلوط صورت
    میں استعمال کرنے کی وجہ یہ ہے کہ
  • 3:00 - 3:04
    میری زبان کا استحصال ہوا
    جیسا کہ میری تاریخ کے ساتھ ہوا تھا
  • 3:04 - 3:08
    میں ٹوٹی پھوٹی انگریزی اس لیے بولتی ہوں
    تا کہ یہ ہمیں وہ گہرے زخم یاد دلایں
  • 3:08 - 3:10
    کہ ہماری موجودہ حالت ایک راز نہیں ہے
  • 3:10 - 3:15
    میں تھک چکی ہوں ان منفی باتوں سے
    جو میرے لوگوں کو پاگل بنا رہی ہیں
  • 3:15 - 3:20
    چناچہ جب تک آپ نے میرے ہم نسل کو
    بینک لوٹتے نہ دیکھا ہو ہمیں برا مت کہیں
  • 3:20 - 3:23
    میں اس نسلی عدم مساوات
    سے شدید بیزار ہو چکی ہوں
  • 3:23 - 3:26
    اس لیے اپنے ہم نسل کو
    تب تک اچھا نہ کہیں جب تک
  • 3:26 - 3:27
    وہ عطیات دینے کے لیے مشہور نہ ہو
  • 3:27 - 3:32
    جتنا ہمارا استحصال ہو چکا یے
  • 3:32 - 3:36
    آپ کیسے توقع کر سکتے ہیں کہ
    اس کا اثر زبان پر نہ پڑا ہو
  • 3:36 - 3:39
    کیونکہ برابری سے کم کچھ بھی ہو
  • 3:39 - 3:41
    کوئی الجھن نہ ہونے پائے
  • 3:41 - 3:42
    کوی جھجک نہ ہونے پائے
  • 3:42 - 3:44
    یہ لاعلمی کا فروغ نہں ہے
  • 3:44 - 3:48
    یہ تو لسانیت کا جشن ہے
  • 3:48 - 3:53
    اسی لیے میں نے اپنی آخری نوکری کی
    درخواست میں لکھا "تین زبانوں کی ماہر"
  • 3:53 - 3:56
    میں آپکی صارفین کی منڈی کو
    وسیع بنانے میں مدد کر سکتی ہوں
  • 3:56 - 3:57
    میں انہں صرف یہی بتانا چاہتی ہوں
  • 3:57 - 3:59
    اور جب وہ مجھے انٹرویو کے لئے بلائیں گے
  • 3:59 - 4:01
    تو میں خوشی سے دکھانا چاہوں گی
  • 4:01 - 4:02
    کہ میں کہہ سکتی ہوں:
  • 4:02 - 4:03
    "کیا ہو رہا ہے"
  • 4:03 - 4:04
    "کیا چل رہا ہے"
  • 4:04 - 4:06
    اور ظاہر ہے…"ہیلو"
  • 4:06 - 4:09
    کیونکہ میں "واضح" انداز رکھتی ہوں
  • 4:09 - 4:11
    شکریہ۔
  • 4:11 - 4:12
    (تالیاں)
Title:
انگریزی بولنے کے تین انداز
Speaker:
جمیلہ لسیکوٹ
Description:

جمیلہ لسیکوٹ "سہ رخی کہانی گو" ہیں؛ انکی تقریر "ٹوٹی پھوٹی انگریزی" میں انہوں نے ان مشکلات کا ذکر کیا جو انکو تین طرح کی انگریزی بولنے میں پیش آتی ہیں، جو یہ اپنے احباب، کلاس اور والدین کے ساتھ اختیار کرتی ہیں۔ لیکن یہ اس بات کا بھرپور انداز میں استعمال کرتیں ہیں، جیسے جیسے یہ اپنی تاریخ اور موجودہ دور کی شناخت کو پہچاننے کی کوشش میں خود کو "واضخ" بنانے کی کوشش کرتیں ہیں۔

more » « less
Video Language:
English
Team:
closed TED
Project:
TEDTalks
Duration:
04:29
Umar Anjum approved Urdu subtitles for 3 ways to speak English
Umar Anjum edited Urdu subtitles for 3 ways to speak English
Umar Anjum edited Urdu subtitles for 3 ways to speak English
Umar Anjum edited Urdu subtitles for 3 ways to speak English
Umar Anjum edited Urdu subtitles for 3 ways to speak English
Umar Anjum edited Urdu subtitles for 3 ways to speak English
Umar Anjum accepted Urdu subtitles for 3 ways to speak English
Umar Anjum commented on Urdu subtitles for 3 ways to speak English
Show all
  • It was a tough translation and you did a good job. I have made few minor changes, if you want to discuss any of it please write back to me. Thanks and well done.

Urdu subtitles

Revisions