[Script Info] Title: [Events] Format: Layer, Start, End, Style, Name, MarginL, MarginR, MarginV, Effect, Text Dialogue: 0,0:00:00.45,0:00:02.78,Default,,0000,0000,0000,,ایک عرب خاتون فوٹوگرافر کے طور پر، Dialogue: 0,0:00:02.78,0:00:07.92,Default,,0000,0000,0000,,مجھے اپنے منصوبوں کے لیے ذاتی تجربات\Nسے ہمیشہ بہت ہمت ملی ہے۔ Dialogue: 0,0:00:07.92,0:00:09.85,Default,,0000,0000,0000,,علم کے متعلق جو جذبہ مجھ میں پیدا ہوا، Dialogue: 0,0:00:09.85,0:00:13.25,Default,,0000,0000,0000,,جس نے مجھے قابل بنایا ایک بہتر زندگی\Nکی راہ میں حائل رکاوٹیں گرانے میں Dialogue: 0,0:00:13.25,0:00:17.60,Default,,0000,0000,0000,,وہ ولولہ تھا میرے منصوبے\N'میں پڑھوں میں لکھوں' کے پیچھے۔ Dialogue: 0,0:00:17.60,0:00:19.33,Default,,0000,0000,0000,,ابتدا میرے اپنے تجربے سے ہوئی، Dialogue: 0,0:00:19.33,0:00:23.31,Default,,0000,0000,0000,,جیسا کہ ابتدا میں مجھے اعلٰی تعلیم\Nحاصل کرنے کی اجازت نہیں ملی تھی، Dialogue: 0,0:00:23.31,0:00:27.48,Default,,0000,0000,0000,,میں نے فیصلہ کیا دوسری خواتین\Nکی کہانیاں کھوجنے اور لکھنے کا Dialogue: 0,0:00:27.48,0:00:30.32,Default,,0000,0000,0000,,جنہوں نے تعلیم کے ذریعے\Nاپنی زندگیاں بدلیں، Dialogue: 0,0:00:30.32,0:00:34.15,Default,,0000,0000,0000,,ان رکاوٹوں کی نشاندہی کرتے اور ان پر سوال\Nاٹھاتے ہوئے، جن کا انہوں نے سامنا کیا۔ Dialogue: 0,0:00:34.15,0:00:37.83,Default,,0000,0000,0000,,میں نے تعلیمِ نسواں سے متعلق\Nبہت سے موضوعات کا احاطہ کیا، Dialogue: 0,0:00:37.83,0:00:40.45,Default,,0000,0000,0000,,عرب ممالک میں موجود اختلافات\Nکو مدنظر رکھتے ہوئے Dialogue: 0,0:00:40.45,0:00:43.57,Default,,0000,0000,0000,,بوجہ معاشی اور سماجی عوامل۔ Dialogue: 0,0:00:43.57,0:00:47.73,Default,,0000,0000,0000,,ان مسائل میں شامل ہے خواتین کی ناخواندگی،\Nجو کہ اس خطے میں کافی زیادہ ہے؛ Dialogue: 0,0:00:47.73,0:00:52.14,Default,,0000,0000,0000,,تعلیمی اصلاحات؛\Nسکول چھوڑ جانے والے طلبہ کے لیے پروگرام؛ Dialogue: 0,0:00:52.14,0:00:55.57,Default,,0000,0000,0000,,اور جامعات کے طالب علموں\Nکی سیاسی سرگرمیاں۔ Dialogue: 0,0:00:55.58,0:00:57.47,Default,,0000,0000,0000,,جب میں نے یہ کام شروع کیا، Dialogue: 0,0:00:57.51,0:01:01.07,Default,,0000,0000,0000,,خواتین کو شمولیت کے لیے\Nراضی کرنا ہمیشہ آسان نہ تھا۔ Dialogue: 0,0:01:01.07,0:01:02.99,Default,,0000,0000,0000,,البتہ ان کو سمجھانے کے بعد Dialogue: 0,0:01:02.99,0:01:05.98,Default,,0000,0000,0000,,کہ کیسے انکی کہانیاں دوسری خواتین\Nکی زندگیوں پر اثر کر سکتی ہیں، Dialogue: 0,0:01:05.98,0:01:10.65,Default,,0000,0000,0000,,کیسے وہ اپنی برادری کے لیے مثالی نمونہ\Nبن جائیں گی، کچھ نے اتفاق کیا۔ Dialogue: 0,0:01:10.65,0:01:13.83,Default,,0000,0000,0000,,ایک باہمی تعاون کا اور قابلِ انعکاس\Nطریقہ اپناتے ہوئے، Dialogue: 0,0:01:13.83,0:01:17.03,Default,,0000,0000,0000,,میں نے ان کو ان کے الفاظ اور\Nخیالات لکھنے کو کہا Dialogue: 0,0:01:17.03,0:01:19.26,Default,,0000,0000,0000,,ان کی اپنی تصاویر پر۔ Dialogue: 0,0:01:19.26,0:01:22.07,Default,,0000,0000,0000,,وہ تصاویر پھر کچھ کلاسوں میں دکھائی گئیں، Dialogue: 0,0:01:22.07,0:01:25.32,Default,,0000,0000,0000,,جنہوں نے دوسری خواتین کو متاثر کیا\Nاور ان کی حوصلہ افزائی کا کام کیا Dialogue: 0,0:01:25.32,0:01:29.69,Default,,0000,0000,0000,,جو ملتی جلتی تعلیم اور\Nحالات سے گزر رہی تھیں۔ Dialogue: 0,0:01:29.82,0:01:33.10,Default,,0000,0000,0000,,یمن سے ایک استاد، عائشہ نے لکھا، Dialogue: 0,0:01:33.10,0:01:36.23,Default,,0000,0000,0000,,''میں نے تعلیم حاصل کی\Nتاکہ میں خود مختار بنوں Dialogue: 0,0:01:36.23,0:01:39.61,Default,,0000,0000,0000,,اور ہر چیز کے لیے مردوں\Nپر انحصار نہ کروں۔'' Dialogue: 0,0:01:39.66,0:01:43.36,Default,,0000,0000,0000,,مصر سے امّ السعد میرے پہلے\Nحصہ داروں میں سے ایک تھی۔ Dialogue: 0,0:01:43.36,0:01:46.80,Default,,0000,0000,0000,,جب ہم پہلی بار ملے، وہ\Nبمشکل اپنا نام لکھ سکتی تھی۔ Dialogue: 0,0:01:46.80,0:01:49.05,Default,,0000,0000,0000,,وہ ایک نو- ماہی خواندگی پروگرام\Nمیں شریک تھی Dialogue: 0,0:01:49.05,0:01:52.00,Default,,0000,0000,0000,,جو ایک مقامی غیرسرکاری تنظیم\Nقاہرہ کے مضافات میں چلا رہی تھی۔ Dialogue: 0,0:01:52.00,0:01:54.23,Default,,0000,0000,0000,,مہینوں بعد، وہ مذاق کر رہی\Nتھی کہ اس کے شوہر نے Dialogue: 0,0:01:54.23,0:01:56.76,Default,,0000,0000,0000,,اس کو کلاس سے اٹھانے کی دھمکی دی تھی، Dialogue: 0,0:01:56.76,0:01:58.99,Default,,0000,0000,0000,,جب اس کو پتہ چلا کہ اس کی اب خواندہ بیوی Dialogue: 0,0:01:58.99,0:02:01.78,Default,,0000,0000,0000,,اس کے فون کے پیغامات پڑھ رہی تھی۔ Dialogue: 0,0:02:01.78,0:02:03.24,Default,,0000,0000,0000,,(قہقہے) Dialogue: 0,0:02:03.24,0:02:04.98,Default,,0000,0000,0000,,شرارتی امّ السعد۔ Dialogue: 0,0:02:04.98,0:02:09.14,Default,,0000,0000,0000,,ظاہر ہے، امّ السعد نے اس لیے\Nپروگرام میں حصہ نہیں لیا تھا۔ Dialogue: 0,0:02:09.14,0:02:13.86,Default,,0000,0000,0000,,میں نے دیکھا کہ وہ کیسے اپنے روزمرہ کاموں\Nپر اختیار حاصل کرنے کے لیے ترس رہی تھی، Dialogue: 0,0:02:13.86,0:02:15.76,Default,,0000,0000,0000,,چھوٹے امور جن کو ہم اہمیت نہیں دیتے، Dialogue: 0,0:02:15.76,0:02:19.96,Default,,0000,0000,0000,,بازار میں پیسے گننے سے لے کر اپنے بچوں کی\Nسکول کے تفویض کردہ کام میں مدد کرنے تک۔ Dialogue: 0,0:02:19.96,0:02:22.96,Default,,0000,0000,0000,,اپنی غربت اور اپنی برادری\Nکی ذہنیت کے باوجود، Dialogue: 0,0:02:22.96,0:02:25.04,Default,,0000,0000,0000,,جو تعلیمِ نسواں کو اہمیت نہیں دیتی، Dialogue: 0,0:02:25.04,0:02:27.77,Default,,0000,0000,0000,,امّ السعد، اپنی مصری ہم جماعتوں کے ساتھ، Dialogue: 0,0:02:27.77,0:02:31.28,Default,,0000,0000,0000,,لکھنا پڑھنا سیکھنے کے لیے بے تاب تھی۔ Dialogue: 0,0:02:31.36,0:02:34.73,Default,,0000,0000,0000,,تیونس میں، میری ملاقات اسماء سے ہوئی، Dialogue: 0,0:02:34.73,0:02:37.77,Default,,0000,0000,0000,,ان چار سرگرم کارکن خواتین میں سے\Nایک جن سے میں نے گفتگو کی۔ Dialogue: 0,0:02:37.77,0:02:41.95,Default,,0000,0000,0000,,بائیوانجینرئنگ کی یہ سیکولر طالب علم\Nسوشل میڈیا پر کافی متحرک ہے۔ Dialogue: 0,0:02:41.96,0:02:46.93,Default,,0000,0000,0000,,اس کے ملک کے متعلق، جس نے اس قیمتی \Nچیز کو کھوجا جسے عرب بہار کہا جاتا ہے، Dialogue: 0,0:02:46.93,0:02:50.84,Default,,0000,0000,0000,,اس نے کہا، "میں نے ہمیشہ ایک نئے\Nجراثیم کی دریافت کا خواب دیکھا ہے۔ Dialogue: 0,0:02:50.84,0:02:54.60,Default,,0000,0000,0000,,اب، انقلاب کے بعد، ہر روز\Nہمارے پاس ایک نیا ہوتا ہے۔'' Dialogue: 0,0:02:54.60,0:02:59.18,Default,,0000,0000,0000,,اسماء کا اشارہ خطے میں بڑھتی\Nمذہبی بنیاد پرستی کی طرف تھا، Dialogue: 0,0:02:59.18,0:03:02.89,Default,,0000,0000,0000,,جو ایک اور رکاوٹ ہے\Nخاص طور پر خواتین کے لیے۔ Dialogue: 0,0:03:03.01,0:03:08.23,Default,,0000,0000,0000,,سب خواتین جن سے میں ملی، ان میں سے یمن کی\Nفائزہ نے مجھے سب سے زیادہ متاثر کیا۔ Dialogue: 0,0:03:08.23,0:03:13.11,Default,,0000,0000,0000,,آٹھ سال کی عمر میں فائزہ کو زبردستی\Nسکول چھوڑنا پڑا جب اس کی شادی ہوئی۔ Dialogue: 0,0:03:13.11,0:03:16.36,Default,,0000,0000,0000,,وہ شادی ایک سال رہی۔ Dialogue: 0,0:03:16.36,0:03:20.23,Default,,0000,0000,0000,,14 سال کی عمر میں وہ ایک\N60 سالہ شخص کی تیسری بیوی بنی، Dialogue: 0,0:03:20.23,0:03:24.92,Default,,0000,0000,0000,,اور جب تک وہ 18 سال کی ہوئی،\Nوہ تین بچوں کی طلاق یافتہ ماں تھی۔ Dialogue: 0,0:03:24.92,0:03:27.39,Default,,0000,0000,0000,,اپنی غربت کے باوجود، Dialogue: 0,0:03:27.39,0:03:32.66,Default,,0000,0000,0000,,ایک انتہائی تنگ نظر معاشرے میں\Nطلاق یافتہ ہونے کے باوجود، Dialogue: 0,0:03:32.66,0:03:36.54,Default,,0000,0000,0000,,اور واپس سکول جانے پر اپنے\Nوالدین کی مخالفت کے باوجود، Dialogue: 0,0:03:36.54,0:03:41.71,Default,,0000,0000,0000,,فائزہ کو معلوم تھا کہ اس کا اپنی زندگی پر\Nاختیار پانے کا واحد راستہ تعلیم تھا۔ Dialogue: 0,0:03:41.71,0:03:43.48,Default,,0000,0000,0000,,اب وہ 26 سال کی ہے۔ Dialogue: 0,0:03:43.48,0:03:45.64,Default,,0000,0000,0000,,ایک مقامی غیر سرکاری تنظیم\Nسے اس کو امداد ملی Dialogue: 0,0:03:45.64,0:03:48.52,Default,,0000,0000,0000,,یونیورسٹی میں کاروبار کی پڑھائی\Nکرنے کے لیے وظیفہ ۔ Dialogue: 0,0:03:48.52,0:03:51.98,Default,,0000,0000,0000,,اس کا مقصد ہے نوکری تلاش کرنا،\Nرہنے کے لیے جگہ کرائے پر لینا، Dialogue: 0,0:03:51.98,0:03:54.46,Default,,0000,0000,0000,,اور اپنے بچوں کو اپنے پاس واپس لانا۔ Dialogue: 0,0:03:54.52,0:03:59.46,Default,,0000,0000,0000,,عرب ریاستیں زبردست تبدیلی سے گزر رہی ہیں، Dialogue: 0,0:03:59.46,0:04:02.22,Default,,0000,0000,0000,,اور مشکلات جن کا خواتین کو\Nسامنا ہے وہ حد سے زیادہ ہیں۔ Dialogue: 0,0:04:02.22,0:04:04.46,Default,,0000,0000,0000,,ان خواتین کی طرح جن کی میں نے تصاویر لیں، Dialogue: 0,0:04:04.46,0:04:08.89,Default,,0000,0000,0000,,مجھے بہت سی رکاوٹوں کو زیر کرنا پڑا\Nوہ فوٹوگرافر بننے کے لیے جو میں آج ہوں، Dialogue: 0,0:04:08.89,0:04:12.90,Default,,0000,0000,0000,,بہت سے لوگ راستے میں مجھے بتاتے رہے\Nکہ میں کیا کر سکتی ہوں اور کیا نہیں۔ Dialogue: 0,0:04:13.04,0:04:18.69,Default,,0000,0000,0000,,امّ السعد، اسماء، اور فائزہ،\Nاور عرب دنیا کی بہت میں سی خواتین، Dialogue: 0,0:04:18.69,0:04:22.65,Default,,0000,0000,0000,,دکھاتی ہیں کہ تعلیم کے راستے میں\Nرکاوٹوں پر قابو پانا ممکن ہے، Dialogue: 0,0:04:22.65,0:04:26.45,Default,,0000,0000,0000,,جو ان کو معلوم ہے کہ\Nبہتر مستقبل کا بہترین ذریعہ ہے۔ Dialogue: 0,0:04:26.48,0:04:29.96,Default,,0000,0000,0000,,اور یہاں میں یاسمین کے ایک\Nقول کے ساتھ اختتام کروں گی، Dialogue: 0,0:04:29.97,0:04:33.53,Default,,0000,0000,0000,,ان 4 سرگرم کارکن خواتین میں سے ایک\Nجن سے میں نے تیونس میں گفتگو کی۔ Dialogue: 0,0:04:33.53,0:04:35.03,Default,,0000,0000,0000,,یاسمین نے لکھا، Dialogue: 0,0:04:35.03,0:04:37.41,Default,,0000,0000,0000,,''اپنے عقائد پر سوال کرو۔ Dialogue: 0,0:04:37.41,0:04:41.16,Default,,0000,0000,0000,,وہ بنو جو آپ بننا چاہتے ہو،\Nنہ کہ وہ جو وہ آپ کو بنانا چاہتے ہیں۔ Dialogue: 0,0:04:41.16,0:04:44.87,Default,,0000,0000,0000,,ان کی غلامی مت قبول کرو کیونکہ\Nتمہاری ماں نے تمہیں آزاد پیدا کیا تھا۔'' Dialogue: 0,0:04:44.87,0:04:46.96,Default,,0000,0000,0000,,شکریہ۔ Dialogue: 0,0:04:46.96,0:04:52.33,Default,,0000,0000,0000,,(تالیاں)