WEBVTT 00:00:02.000 --> 00:00:04.000 یہ تو صاف ظاہر ہے۔ 00:00:04.000 --> 00:00:07.000 میں نے یہ کام بارہ سال پہلے اس جملے سے شروع کیا، 00:00:07.000 --> 00:00:10.000 میں نے کام جس پس منظر میں شروع کیا 00:00:10.000 --> 00:00:12.000 اس کا تعلق ترقی پذیر ممالک سے ہے، 00:00:12.000 --> 00:00:15.000 لیکن آج میرے حاضرین کا تعلق دنیا کے ہر کونے سے ہے۔ 00:00:15.000 --> 00:00:18.000 اگر اپ اپنے ملک کے نقشے پر غور کریں، 00:00:18.000 --> 00:00:20.000 تو آپ محسوس کریں گے کہ 00:00:20.000 --> 00:00:22.000 کہ کرہ ارض پر بسنے والے تمام ممالک کے درمیان، 00:00:22.000 --> 00:00:24.000 آپ ایک دائرہ کھینچ کر کہہ سکتے ہیں، 00:00:24.000 --> 00:00:27.000 "قابل اسا تذہ ان جگہوں پر جانا پسند نہیں کریں گے." 00:00:28.000 --> 00:00:30.000 اور اس سے بھی اہم ہے، 00:00:30.000 --> 00:00:33.000 کہ یہ جگہیں مسائل کی آماجگاہ ہیں۔ 00:00:33.000 --> 00:00:35.000 تو ہم ایک عجیب و غریب مسئلے سے دوچار ہیں -- 00:00:35.000 --> 00:00:37.000 قابل اسا تذہ وہاں جانا نہیں چاہتے 00:00:37.000 --> 00:00:40.000 ان جگہوں پر جہاں ان کی ضرورت سب سے زیادہ ہے۔ NOTE Paragraph 00:00:40.000 --> 00:00:43.000 میں نے 1999میں کام شروع کیا 00:00:43.000 --> 00:00:46.000 کہ اس مسئلے کا حل تلاش کرنے کے لئے ایک تجربہ کیا جائے 00:00:46.000 --> 00:00:49.000 یہ نئی دہلی میں کیا گیا ایک سادہ سا تجربہ تھا۔ 00:00:51.000 --> 00:00:54.000 میں نے سب سے پہلے ایک کمپیوٹر جوڑا 00:00:54.000 --> 00:00:57.000 نئی دہلی کی ایک جھونپڑ پٹی کی ایک دیوار میں۔ 00:00:58.000 --> 00:01:01.000 وہاں بہت کم بچے اسکول جاتے تھے، اور انگریزی زبان سے نا آشنا تھے -- 00:01:01.000 --> 00:01:03.000 انہوں نے اس سے پہلے کمپیوٹر کبھی نہیں دیکھا تھا، 00:01:03.000 --> 00:01:06.000 اور وہ نہیں جانتے تھے کہ انٹرنیٹ کیا چیز ہے۔ 00:01:06.000 --> 00:01:09.000 میں نے اس کمپیوٹر کے ساتھ تیز رفتار انٹرنیٹ جوڑ دیا -- یہ کمپیوٹر زمین سے تین فٹ اونچا ہے-- 00:01:09.000 --> 00:01:11.000 میں نے کمپیوٹر کو چالو کیا، اور اسے وہاں چلتا چھوڑ دیا۔ 00:01:11.000 --> 00:01:13.000 اس کے بعد 00:01:13.000 --> 00:01:16.000 ہم نے چند دلچسپ باتوں کا مشاہدہ کیا جو ابھی آپ بھی دیکھیں گے۔ 00:01:16.000 --> 00:01:19.000 بعد ازآں میں نے یہ تجربہ ہندوستان کے باقی شہروں میں بھی کیا 00:01:19.000 --> 00:01:21.000 اور پھر 00:01:21.000 --> 00:01:23.000 دنیا کے بیشتر ممالک میں بھی ایسا کیا 00:01:23.000 --> 00:01:25.000 اور دیکھا کہ 00:01:25.000 --> 00:01:27.000 بچے کرنا سیکھ لیں گے 00:01:27.000 --> 00:01:30.000 جو وہ سیکھنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ NOTE Paragraph 00:01:30.000 --> 00:01:32.000 یہ پہلا تجربہ تھا جو ہم نے کیا -- 00:01:32.000 --> 00:01:34.000 آپکے دائیں ہاتھ پر یہ آٹھ سال کا بچہ 00:01:34.000 --> 00:01:37.000 اپنی ایک چھ سالہ شاگرد لڑکی کو سکھا رہا تھا 00:01:37.000 --> 00:01:40.000 کہ انٹرنیٹ پر کیسے براؤز کیا جاتا ہے۔ 00:01:41.000 --> 00:01:44.000 یہ بچہ وسطی ہندوستان کے -- 00:01:45.000 --> 00:01:47.000 صوبہ راجھستان کے ایک گاؤں سے ہے، 00:01:47.000 --> 00:01:50.000 یہاں بچے اپنی بنائی ہوئی کوئی دھن ریکارڈ کرتے ہیں 00:01:50.000 --> 00:01:53.000 اور پھر ایک دوسرے کو سنانے کے لئے دوبارہ کمپیوٹر پر چلاتے ہیں 00:01:53.000 --> 00:01:55.000 اور اس عمل کے دوران 00:01:55.000 --> 00:01:57.000 انہوں نے خوب مزہ کیا۔ 00:01:57.000 --> 00:01:59.000 انہوں نے یہ سب کچھ صرف چار گھنٹوں میں کیا 00:01:59.000 --> 00:02:02.000 حالانکہ انہوں نے زندگی میں پہلی دفعہ کمپیوٹر دیکھا تھا۔ 00:02:02.000 --> 00:02:05.000 جنوبی ہندوستان کے ایک اور گاؤں میں، 00:02:05.000 --> 00:02:07.000 لڑکوں نے 00:02:07.000 --> 00:02:09.000 پرزوں کو جوڑ کر ویڈیو کیمرہ بنا لیا 00:02:09.000 --> 00:02:11.000 اور وہ اس کیمرے کی مدد سے شہد کی مکھی کی تصویر اتارنے کی کوشش کر رہے تھے۔ 00:02:11.000 --> 00:02:13.000 انھوں نے یہ ڈزنی .کام سے ڈاؤن لوڈ کر لی تھی 00:02:13.000 --> 00:02:15.000 یا شائد اسکی کسی ویب سائٹ سے، 00:02:15.000 --> 00:02:18.000 کمپیوٹر ان کے گاؤں میں رکھنے کے صرف چودہ دن بعد۔ 00:02:21.000 --> 00:02:23.000 اور آخر کار 00:02:23.000 --> 00:02:25.000 ہم اس نتیجے پر پہنچے کہ بچوں کے گروہ 00:02:25.000 --> 00:02:28.000 خود سے کمپیوٹر اور انٹر نیٹ کا استعمال سیکھ سکتے ہیں، 00:02:28.000 --> 00:02:30.000 اس سے بالا تر ہو کر کہ 00:02:30.000 --> 00:02:33.000 وہ کون ہیں یا کہاں رہتے ہیں۔ NOTE Paragraph 00:02:33.000 --> 00:02:36.000 یہ سب کچھ دیکھ کر میرا شوق اور بھی بڑھا 00:02:36.000 --> 00:02:39.000 تو میں نے فیصلہ کیا کہ چلو دیکھتے ہیں 00:02:39.000 --> 00:02:42.000 یہ بچے کمپیوٹر کی مدد سے اور کیا کچھ سیکھ سکتے ہیں. 00:02:42.000 --> 00:02:45.000 ہم نے اس تجربے کا آغاز حیدرآباد، ہندوستان سے کیا، 00:02:45.000 --> 00:02:48.000 جہاں میں نے بچوں کے ایک گروہ کو دیا -- 00:02:48.000 --> 00:02:51.000 بچے، جو خاص تلگو لہجے میں انگریزی بول لیتے تھے۔ 00:02:51.000 --> 00:02:53.000 میں نے انہیں ایک کمپیوٹر مہیا کیا 00:02:53.000 --> 00:02:55.000 اس پر بول کر لفظ لکھے جا سکتے تھے، 00:02:55.000 --> 00:02:58.000 اب آپ اس کو ونڈوز کے ساتھ مفت حاصل کر سکتے ہیں، 00:02:58.000 --> 00:03:00.000 میں نے ان بچوں سے کہا کہ وہ اس میں کچھ بولیں۔ 00:03:00.000 --> 00:03:02.000 چنانچہ جب وہ اس میں بولے تو 00:03:02.000 --> 00:03:04.000 کمپیوٹر نے کچھ مہمل سا لکھ دیا، 00:03:04.000 --> 00:03:06.000 تو وہ کہنے لگے "اس (کمپیوٹر) کو ہماری کوئی بات سمجھ نہیں آ رہی ہے ۔" 00:03:06.000 --> 00:03:08.000 تو میں نے جواب دیا ، "ہاں، میں اس کو دو مہینے کے لیے ادھر تمہارے پاس ہی چھوڑ دوں گا۔ 00:03:08.000 --> 00:03:10.000 اپنی بات سمجھانے کی کوشش کرو 00:03:10.000 --> 00:03:12.000 کمپیوٹر کو۔" 00:03:12.000 --> 00:03:14.000 بچے کہنے لگے،" ایسا کیسے کر پائیں گے ہم۔" 00:03:14.000 --> 00:03:16.000 تو میں نے جواب میں کہا 00:03:16.000 --> 00:03:18.000 "داراصل یہ تو میں بھی نہیں جانتا۔" 00:03:18.000 --> 00:03:20.000 (ہنسی) 00:03:20.000 --> 00:03:22.000 اور میں چلا آیا۔ 00:03:22.000 --> 00:03:24.000 (ہنسی) 00:03:25.000 --> 00:03:27.000 دو ماہ بعد -- 00:03:27.000 --> 00:03:29.000 اور یہ لکھا جا چکا ہے 00:03:29.000 --> 00:03:31.000 آ ئی- ٹی کے 00:03:31.000 --> 00:03:33.000 بین الاقوامی ترقی کے رسالوں میں -- 00:03:33.000 --> 00:03:35.000 کہ لہجے بدل چکے ہیں 00:03:35.000 --> 00:03:38.000 اور وہ کافی حد تک برطانوی لہجے کے قریب ہو چکے ہیں 00:03:38.000 --> 00:03:41.000 میں نے اسی لہجے کی مطابقت سے اس پروگرام کو تیار کیا تھا۔ 00:03:41.000 --> 00:03:44.000 یعنی وہ سب جیمز ٹولے کی طرح بول رہے تھے۔ 00:03:44.000 --> 00:03:46.000 (ہنسی) 00:03:46.000 --> 00:03:48.000 لہٰذا وہ خود سے یہ سب کر پائے۔ 00:03:48.000 --> 00:03:50.000 اس کے بعد میں نے مختلف تجربوں کا آغاز کیا 00:03:50.000 --> 00:03:52.000 مختلف قسم کی چیزوں کے ساتھ 00:03:52.000 --> 00:03:54.000 تاکہ وہ اپنے طور پر کچھ سیکھ سکیں۔ NOTE Paragraph 00:03:54.000 --> 00:03:57.000 مجھے کولمبو سے ایک دفعہ ایک دلچسپ ٹیلی فون کال موصول ہوئی، 00:03:57.000 --> 00:03:59.000 مرحوم آرتھر - سی - کلارک کی طرف سے، 00:03:59.000 --> 00:04:01.000 انہوں نے کہا "میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ کیا ہو رہا ہے ۔" 00:04:01.000 --> 00:04:04.000 وہ سفر نہیں کر سکتے تھے لہٰذا میں ان کے پاس گیا۔ 00:04:04.000 --> 00:04:06.000 انہوں نے دو دلچسپ باتیں کیں، 00:04:06.000 --> 00:04:11.000 "اایک استاد جس کی جگہ مشین لے سکتی ہے، اس کو مشین سے بدل دینا چا ہیے۔" 00:04:11.000 --> 00:04:13.000 (ہنسی) 00:04:13.000 --> 00:04:15.000 اور دوسری بات جو انہوں نے کہی وہ یہ کہ، 00:04:15.000 --> 00:04:17.000 "اگر بچے دلچسپی لیں 00:04:17.000 --> 00:04:20.000 تو تعلیم کا حصول ممکن ہے۔" 00:04:20.000 --> 00:04:22.000 اور میں اس کو عملی میدان میں کر رہا تھا، 00:04:22.000 --> 00:04:24.000 چنانچہ ہر بار دیکھنے پر یہ ویڈیو مجھے ان کی یاد دلاتی ہے۔ NOTE Paragraph 00:04:24.000 --> 00:04:27.000 (ویڈیو) آرتھر -سی-کلارک : وہ ضرور کر سکتے ہیں 00:04:27.000 --> 00:04:29.000 لوگوں کی مدد، 00:04:29.000 --> 00:04:31.000 کیونکہ بچے بہت جلد چلانا سیکھ لیتے ہیں 00:04:31.000 --> 00:04:34.000 ویب کو اور ان چیزوں کو جو ان کے لئے دلچسپی کا با عث ہوتی ہیں۔ 00:04:34.000 --> 00:04:37.000 اور جب آپ دلچسپی رکھتے ہوں تو تعلیم کا حصول آپ کے لئے ممکن ہو جاتا ہے۔ NOTE Paragraph 00:04:37.000 --> 00:04:40.000 سگاتا مترا: میں نے یہی تجربہ جنوبی افریقہ میں بھی کیا۔ 00:04:40.000 --> 00:04:42.000 اس لڑکے کی عمر 15 سال ہے۔ NOTE Paragraph 00:04:42.000 --> 00:04:45.000 (ویڈیو) لڑکا : صرف بتائو کہ میں کھیل کھیلتا ہوں 00:04:45.000 --> 00:04:48.000 جانوروں کی طر ح، 00:04:48.000 --> 00:04:51.000 اور موسیقی سنتا ہوں۔ NOTE Paragraph 00:04:51.000 --> 00:04:53.000 ایس - ایم: اور میں نے اس سے پوچھا " تم ای میل بھیج لیتے ہو؟" 00:04:53.000 --> 00:04:56.000 اور اس نے کہا، "ہاں اور وہ سمندر میں چھلانگیں لگاتی پھرتی ہیں ۔" 00:04:57.000 --> 00:04:59.000 یہ کمبوڈیا میں ہے، 00:04:59.000 --> 00:05:02.000 کمبوڈیا کا دیہی علاقہ -- 00:05:02.000 --> 00:05:05.000 ریاضی کا ایک کافی احمقانہ سا کھیل، 00:05:05.000 --> 00:05:07.000 کوئی بچہ اسے کمرہ جماعت یا گھر میں تو نہیں کھیل سکتا۔ 00:05:07.000 --> 00:05:09.000 آپ جانتے ہیں وہ اس کو آپ کے منہ پر ماریں گے۔ 00:05:09.000 --> 00:05:11.000 وہ کہیں گے "یہ بکواس ہے۔" 00:05:11.000 --> 00:05:13.000 اگر آپ اس کو گلی میں پھینک دیں 00:05:13.000 --> 00:05:15.000 اور سب بالغ افراد کہیں چلے جائیں، 00:05:15.000 --> 00:05:17.000 تو پھر وہ ایک دوسرے پر رعب جمانے کی غرض سے 00:05:17.000 --> 00:05:19.000 بتانے کی کوشش کریں گے کہ وہ کیا کر سکتے ہیں۔ 00:05:19.000 --> 00:05:21.000 یہ بچے بھی یہی کر رہے ہیں۔ 00:05:21.000 --> 00:05:24.000 میرا خیال ہے کہ وہ ضرب دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 00:05:24.000 --> 00:05:26.000 اور پورے ہندوستان میں، 00:05:26.000 --> 00:05:28.000 تقریباً 2 سال بعد 00:05:28.000 --> 00:05:31.000 بچوں نے اپنا گھر کا کام گوگل پر تلاش کرنا شروع کر دیا۔ 00:05:31.000 --> 00:05:33.000 اساتذہ نے بتایا کہ اس کے نتیجے میں 00:05:33.000 --> 00:05:35.000 بچوں کی انگریزی میں بہت بہتری آئی ہے -- 00:05:35.000 --> 00:05:39.000 (ہنسی) 00:05:39.000 --> 00:05:41.000 بہت تیزی سے اور بہت سی چیزوں میں تبدیلی۔ 00:05:41.000 --> 00:05:44.000 انہوں نے کہا کہ اس سے یہ مفکر بن گئے ہیں اور اسی طرح کی اور باتیں۔ 00:05:44.000 --> 00:05:47.000 (ہنسی) 00:05:47.000 --> 00:05:49.000 اور بلا شبہ وہ ایسا بن گئے ہیں۔ 00:05:49.000 --> 00:05:51.000 اگر گوگل پر مواد موجود ہے، 00:05:51.000 --> 00:05:54.000 تو آپکو اسے دماغ میں ٹھونسنے کی کیا ضرورت ہے؟ 00:05:55.000 --> 00:05:57.000 چنانچہ اگلے چار سالوں کے اختتام تک، 00:05:57.000 --> 00:06:00.000 میں نے تہیہ کیا کہ بچوں کے گروہ انٹرنیٹ پر تلاش کرنا سیکھ جائیں گے 00:06:00.000 --> 00:06:03.000 تا کہ اپنے تعلیمی اہداف حاصل کر سکیں۔ NOTE Paragraph 00:06:03.000 --> 00:06:05.000 ان دنوں ایک خطیر رقم 00:06:05.000 --> 00:06:07.000 نیو کاسل یونیورسٹی کو ملی 00:06:07.000 --> 00:06:10.000 تا کہ ہندوستانی سکولوں کو بہتر بنایا جا سکے۔ 00:06:10.000 --> 00:06:13.000 مجھے نیو کاسل والوں نے کام کرنے کو کہا .میں نے بتایا "کہ میں دہلی میں کام کروں گا۔" 00:06:13.000 --> 00:06:15.000 انہوں نے کہا "ایسا کوئی طریقہ نہیں ہے 00:06:15.000 --> 00:06:18.000 آپ لاکھوں پونڈ کی خطیر رقم جو یونیورسٹی کی ہے 00:06:18.000 --> 00:06:20.000 دہلی میں بیٹھ کر خرچ کریں۔" 00:06:20.000 --> 00:06:22.000 سو 2006 میں، 00:06:22.000 --> 00:06:24.000 میں نے ایک بھری بھرکم اوور کوٹ خریدا 00:06:24.000 --> 00:06:26.000 اور نیو کاسل چلا گیا۔ 00:06:27.000 --> 00:06:29.000 میں متعین کردہ حدود آزمانا چاہتا تھا 00:06:29.000 --> 00:06:31.000 نظام کی۔ 00:06:31.000 --> 00:06:33.000 پہلا تجربہ جو میں نے نیو کاسل سے کیا 00:06:33.000 --> 00:06:35.000 وہ دراصل میں ہندوستان میں کر چکا تھا۔ 00:06:35.000 --> 00:06:38.000 اور میں نے اپنے لئے ایک نا ممکن ہدف مقرر کیا: 00:06:38.000 --> 00:06:41.000 کیا تامل بولنے والے 00:06:41.000 --> 00:06:43.000 بارہ سال تک کی عمر کے بچے 00:06:43.000 --> 00:06:46.000 جنوبی ہندوستان کے گاوں میں 00:06:46.000 --> 00:06:48.000 خود کو حیاتی طرزیات کی تعلیم دے سکتے ہیں 00:06:48.000 --> 00:06:50.000 انگریزی زبان میں، خود سے؟ 00:06:50.000 --> 00:06:53.000 میں نے سوچا, میں ان کا امتحان لوں گا, وہ ناکام ہو جائیں گے -- 00:06:53.000 --> 00:06:55.000 میں انھیں کچھ مواد مہیا کروں گا اور پھر واپس آ کر ان کا امتحان لوں گا -- 00:06:55.000 --> 00:06:57.000 وہ پھر ناکام ہو جائیں گے، 00:06:57.000 --> 00:07:01.000 تو میں واپس آ کر کہوں گا، "ہاں چند چیزوں کی تعلیم کے لئے ہمیں اسا تذہ کی ضرورت ہوتی ہے۔" NOTE Paragraph 00:07:01.000 --> 00:07:03.000 میں نے 26 بچوں کو چنا۔ 00:07:03.000 --> 00:07:05.000 ان سب کو میں نے اکھٹا کیا اور بتایا 00:07:05.000 --> 00:07:07.000 کہ اس کمپیوٹر میں خاصا مشکل مواد ہے۔ 00:07:07.000 --> 00:07:10.000 اگر تمہاری سمجھ میں کچھ نہ آیا تو مجھے حیرانی نہیں ہو گی۔ 00:07:10.000 --> 00:07:13.000 یہ سب انگریزی زبان میں ہے، اچھا میں چلتا ہوں۔ 00:07:13.000 --> 00:07:15.000 (ہنسی) 00:07:15.000 --> 00:07:17.000 تو میں انہیں اس کے سہارے چھوڑ آیا۔ 00:07:17.000 --> 00:07:19.000 میں دو ماہ بعد لوٹا، 00:07:19.000 --> 00:07:21.000 اور وہ 26 بچے چپ چاپ میری طرف بڑھے۔ 00:07:21.000 --> 00:07:24.000 میں نے کہا، "آپ نے اس مواد میں سے کچھ دیکھا؟" 00:07:24.000 --> 00:07:26.000 انھوں نے کہا، "ہاں ہم نے دیکھا۔" 00:07:26.000 --> 00:07:29.000 "کچھ سمجھ میں آیا؟ " نہیں، کچھ نہیں۔ " 00:07:29.000 --> 00:07:31.000 تو میں نے کہا، 00:07:31.000 --> 00:07:33.000 "اچھا تم نے اس پر کتنی مشق کی 00:07:33.000 --> 00:07:35.000 یہ فیصلہ کرنے سے پہلے کہ تمہاری سمجھ میں کچھ نہیں آیا؟" 00:07:35.000 --> 00:07:38.000 انہوں نے کہا، "ہم روز اس کو دیکھتے تھے۔" 00:07:38.000 --> 00:07:40.000 تو میں نے کہا، "تو تم دو ماہ تک ایسا مواد دیکھتے رہے جو تمہاری سمجھ سے با لا تر تھا؟ " 00:07:40.000 --> 00:07:42.000 12 سال کی ایک بچی نے ہاتھ اٹھایا اور کہنے لگی 00:07:42.000 --> 00:07:44.000 حقیقت یہ ہے 00:07:45.000 --> 00:07:48.000 "اس بات کے علاوہ کہ ڈی. این . اے سالموں کی بے قاعدہ تخلی 00:07:48.000 --> 00:07:50.000 موروثی بيماريوں کا مؤجب ہو سکتی ہے، 00:07:50.000 --> 00:07:52.000 اس سے زيادہ ہماری سمجھ ميں کچھ نيہں آيا۔" NOTE Paragraph 00:07:52.000 --> 00:07:54.000 (ہنسی) NOTE Paragraph 00:07:54.000 --> 00:08:01.000 (تالیاں) NOTE Paragraph 00:08:01.000 --> 00:08:04.000 (ہنسی) NOTE Paragraph 00:08:04.000 --> 00:08:06.000 مجھے تین سال کا عرصہ لگا اس کی اشاعت میں۔ 00:08:06.000 --> 00:08:09.000 یہ ابھی برطانوی جریدے براِئے تعلیمی ٹیکنالوجی میں شائع ہوا ہے۔ 00:08:09.000 --> 00:08:12.000 ایک حوالہ دینے والے نے کہا 00:08:12.000 --> 00:08:15.000 "بہت اچھی بات ہے کہ سچ بولا جائے،" 00:08:15.000 --> 00:08:17.000 جو کہ ذیادہ اچھا نہیں تھا۔ 00:08:17.000 --> 00:08:19.000 ان میں سے ایک لڑکی نے خود سے سیکھا 00:08:19.000 --> 00:08:21.000 تا کہ دوسروں کو سکھا سکے. 00:08:21.000 --> 00:08:23.000 پھر یہ وہ ہے وہاں پر۔ 00:08:31.000 --> 00:08:33.000 یاد رہے، وہ انگریزی زبان نہیں پڑھتے۔ 00:08:46.000 --> 00:08:49.000 ابھی تو میں نے آخری حصہ حذف کردیا تھا جہاں میں نے پوچھا، " نیورون کہاں ہے؟" 00:08:49.000 --> 00:08:51.000 اور اس نے کہا، "نیورون، یعنی نیورون،" 00:08:51.000 --> 00:08:54.000 اور پھر اس نے دیکھا ور یہ کیا۔ 00:08:54.000 --> 00:08:57.000 جو بھی تاثر تھا، بہت اچھا نہیں تھا۔ NOTE Paragraph 00:08:57.000 --> 00:09:00.000 تو ان کے نتائج صفر سے تیس فیصد پر جا پہنچے، 00:09:00.000 --> 00:09:03.000 جو ان حالالت میں غیر معمولی تعلیمی کامیابی ہے۔ 00:09:03.000 --> 00:09:06.000 لیکن تیس فیصد کامیابی کا میعار نہیں۔ 00:09:06.000 --> 00:09:08.000 پھر مجھے پتا چلا کہ ان کا کوئی دوست تھا، 00:09:08.000 --> 00:09:10.000 ایک نوجوان لڑکی، مقامی اکاؤنٹنٹ، 00:09:10.000 --> 00:09:12.000 وہ اس کے ساتھ فٹ بال کھیلتے تھے۔ 00:09:12.000 --> 00:09:14.000 میں نے اس لڑکی سے پوچھا " کیا تم ان کو پڑھانا چاہو گی 00:09:14.000 --> 00:09:16.000 اتنی حیاتی طرزیات کہ یہ پاس ہو جائیں؟ 00:09:16.000 --> 00:09:18.000 اور اس نے کہا، "میں کیسے پڑھاؤں گی؟ میں اس مضمون کے بارے میں کچھ نہیں جانتی۔" 00:09:18.000 --> 00:09:20.000 میں نے کہا، "نہیں دادی ماں کا طریقہ اپناؤ۔" 00:09:20.000 --> 00:09:22.000 وہ پوچھنے لگی، "وہ کیا ہے؟" 00:09:22.000 --> 00:09:24.000 میں نے کہا، " تمہیں یہ کرنا ہو گا کہ 00:09:24.000 --> 00:09:26.000 ان کے پیچھے کھڑی رہنا 00:09:26.000 --> 00:09:29.000 اور ہر وقت ان کی حوصلہ افزائی کرتی رہنا۔ 00:09:29.000 --> 00:09:31.000 صرف کہتی رہنا، 'بہت اچھا، یہ زبردست ہے۔ 00:09:31.000 --> 00:09:34.000 وہ کیا ہے؟ کیا تم اسے دوبارہ کر سکتے ہو؟ کیا تم مجھے کچھ اور دکھا سکتے ہو؟"' 00:09:34.000 --> 00:09:36.000 اس نے دو ماہ تک یہ کیا۔ 00:09:36.000 --> 00:09:38.000 تائج پچاس فیصد تک پہنچ گئے، 00:09:38.000 --> 00:09:40.000 دہلی کے کسی بھی بڑھیا سکول کی طرح، 00:09:40.000 --> 00:09:43.000 جہاں حیاتی طرزیات کے ماہر استاد موجود تھے۔ NOTE Paragraph 00:09:43.000 --> 00:09:45.000 تو میں نیو کاسل واپس آیا 00:09:45.000 --> 00:09:47.000 ان نتائج کے ساتھ 00:09:47.000 --> 00:09:49.000 اور میں نے فیصلہ کیا 00:09:49.000 --> 00:09:51.000 کہ یہاں کچھ ہو رہا ہے 00:09:51.000 --> 00:09:54.000 جو یقیناً سنجیدہ نوعیت کا حامل تھا۔ 00:09:55.000 --> 00:09:58.000 چنانچہ ہر قسم کی دور دراز جگہوں پر تجربات کرنے کے بعد، 00:09:58.000 --> 00:10:01.000 میں اپنی سوچ کے مطابق سب سے دور جگہ پر آ گیا۔ 00:10:01.000 --> 00:10:03.000 (ہنسی) 00:10:04.000 --> 00:10:07.000 دہلی سے تقريباً 5,000 ميل دور 00:10:07.000 --> 00:10:09.000 گيٹس ہيڈ کا چھوٹا سا قصبہ ہے۔ 00:10:09.000 --> 00:10:12.000 گیٹس ہیڈ سے میں نے 32 بچے لیے 00:10:12.000 --> 00:10:15.000 ميں طريقہ کار ميں بہتری لایا۔ 00:10:15.000 --> 00:10:18.000 ميں نے انہيں چار چار کے گروہ ميں تقسيم کيا۔ 00:10:18.000 --> 00:10:20.000 میں نے کہا، "اپنی مرضی سے چار بچے اکھٹے ہو جائیں۔ 00:10:20.000 --> 00:10:23.000 چار بچوں کا گروپ ایک کمپیوٹر استعمال کرے گا نہ کہ چار کمپیوٹر۔" 00:10:23.000 --> 00:10:26.000 یاد ہے، دیوار کے سوراخ میں سے . 00:10:26.000 --> 00:10:28.000 "آپ اپنا گروہ بدل سکتے ہیں. 00:10:28.000 --> 00:10:30.000 آپ کسی بھی دوسرے گروہ میں جا سکتے ہیں، 00:10:30.000 --> 00:10:32.000 اگر آپ کو اپنا گروپ پسند نا آئے تو، وغیرہ وغیرہ۔ 00:10:32.000 --> 00:10:35.000 آپ دوسرے گروہ میں جا سکتے ہیں، ان کے کندھوں پر سے جھانکیں کہ وہ کیا کررہے ہیں، 00:10:35.000 --> 00:10:38.000 اپنے گروہ میں واپس آئیں اور ان پر ظاہر کریں کہ جیسے یہ آپ کا علم ہے۔" 00:10:38.000 --> 00:10:40.000 اور میں نے انہیں یہ وضاحت سے سمجھایا 00:10:40.000 --> 00:10:43.000 کہ آپ جانتے ہیں کہ بیشتر سائنسی تحقیقات انہی طریقوں کی مدد سے کی جاتی ہیں۔ NOTE Paragraph 00:10:43.000 --> 00:10:45.000 (ہنسی) NOTE Paragraph 00:10:45.000 --> 00:10:50.000 (تالیاں) NOTE Paragraph 00:10:52.000 --> 00:10:54.000 بچے جوش و خروش سے میرے پیچھے پڑ گئےاور کہا، 00:10:54.000 --> 00:10:56.000 "اب ہمیں کیا کرنا ہو گا" 00:10:56.000 --> 00:10:59.000 میں نے انھیں کیمرج کی سطح کے چھ سوالات دیے۔ 00:10:59.000 --> 00:11:01.000 پہلا گروہ -- جو سب سے بہتر تھا -- 00:11:01.000 --> 00:11:03.000 انہوں نے بیس منٹ میں سب حل کر ڈالا۔ 00:11:03.000 --> 00:11:06.000 سب سے بروں نے پینتالیس منٹ میں۔ 00:11:06.000 --> 00:11:08.000 جو کچھ وہ جانتے تھے انھوں نے سب کا استعمال کر ڈالا -- 00:11:08.000 --> 00:11:10.000 خبریں، گوگل ، وکی پیڈیا، 00:11:10.000 --> 00:11:12.000 Ask Jeeves وغیرہ وغیرہ ۔ 00:11:12.000 --> 00:11:15.000 استادوں نے کہا، " کیا یہ حقیقی علم ہے؟" 00:11:15.000 --> 00:11:17.000 میں نے کہا، " چلئے اس کو آزماتے ہیں۔ 00:11:17.000 --> 00:11:19.000 میں دو ماہ بعد واپس آئوں گا۔ 00:11:19.000 --> 00:11:21.000 ہم انھیں تحریری امتحان دیں گے -- 00:11:21.000 --> 00:11:23.000 نہ کوئی کمپیوٹر ہو گا، نہ آپس میں بات چیت، وغیرہ وغیرہ۔" 00:11:23.000 --> 00:11:25.000 جب میں نے کمپیوٹر اور گروہوں کے ساتھ کیا تھا تو اوسط نتیجہ 00:11:25.000 --> 00:11:27.000 76 فیصد تھا۔ 00:11:27.000 --> 00:11:29.000 جب میں نے تجربہ کیا، تحریری امتحان لیا تو 00:11:29.000 --> 00:11:32.000 دو ماہ بعد نتیجہ، 00:11:32.000 --> 00:11:35.000 76 فیصد تھا۔ 00:11:35.000 --> 00:11:37.000 وہاں ہوبہو عکس اتارا گیا اس کا 00:11:37.000 --> 00:11:39.000 جو بچوں کے اندر تھا، 00:11:39.000 --> 00:11:42.000 میرا خیال ہے کیونکہ وہ ایک دوسرے سے اس بارے میں بات کر رہے تھے۔ 00:11:42.000 --> 00:11:44.000 اکیلا بچہ ایک کمپیوٹر کے سامنے 00:11:44.000 --> 00:11:46.000 ایسا نہیں کرے گا۔ 00:11:46.000 --> 00:11:48.000 میرے پاس اور نتائج بھی ہیں، 00:11:48.000 --> 00:11:50.000 جو کہ تقریباً نا قابل یقین ہیں، 00:11:50.000 --> 00:11:52.000 نتائج جو وقت کے ساتھ ساتھ بہتر ہو رہے ہیں۔ 00:11:52.000 --> 00:11:54.000 کیونکہ ان کے اساتذہ کہتے ہیں 00:11:54.000 --> 00:11:56.000 سیشن ختم ہونے کے بعد، 00:11:56.000 --> 00:11:59.000 بچے گوگل پر کام جاری رکھتے ہیں۔ NOTE Paragraph 00:11:59.000 --> 00:12:01.000 ادھر برطانیہ میں، میں نے کام کا آغاز کیا 00:12:01.000 --> 00:12:03.000 برطانوی دادیوں کے ساتھ، 00:12:03.000 --> 00:12:05.000 کپام میں تجربے کے بعد ۔۔ 00:12:05.000 --> 00:12:07.000 آپ جانتے ہیں، 00:12:07.000 --> 00:12:09.000 وہ بہت زبردست لوگ ہیں، برطانوی دادیاں۔ 00:12:09.000 --> 00:12:11.000 ان میں سے 200 نے فوراً رضا کارانہ طور پر حامی بھر لی۔ 00:12:11.000 --> 00:12:13.000 (ہنسی) 00:12:13.000 --> 00:12:16.000 طے یہ پایا کہ وہ مجھے دیں گی 00:12:16.000 --> 00:12:18.000 انٹرنیٹ پر ملاقات کا ایک گھنٹہ، 00:12:18.000 --> 00:12:20.000 اپنے گھر بیٹھے بیٹھے، 00:12:20.000 --> 00:12:22.000 ہفتے میں ایک دن۔ 00:12:22.000 --> 00:12:24.000 انہوں نے ایسا ہی کیا، 00:12:24.000 --> 00:12:26.000 اور گزشتہ دو سال سے 00:12:26.000 --> 00:12:28.000 600 گھنٹوں سے زیادہ کی تدریس 00:12:28.000 --> 00:12:30.000 سکا ئیپ پر ہوئی ہے، 00:12:30.000 --> 00:12:33.000 اس کے استعمال سے جسے میرے شاگرد " گرینی کلاؤڈ " کہتے ہیں۔ 00:12:33.000 --> 00:12:36.000 گرینی کلاؤڈ وہاں بیٹھتا ہے۔ 00:12:36.000 --> 00:12:39.000 میں کسی بھی اسکول کے ساتھ ان کا رابطہ کروا سکتا ہوں۔ NOTE Paragraph 00:12:45.000 --> 00:12:47.000 (ویڈیو) استاد : تم مجھے نہیں پکڑ سکتے 00:12:47.000 --> 00:12:50.000 تم بولو۔ 00:12:50.000 --> 00:12:53.000 تم مجھے نہیں پکڑ سکتے۔ NOTE Paragraph 00:12:53.000 --> 00:12:56.000 بچے: تم مجھے نہیں پکڑ سکتے۔ NOTE Paragraph 00:12:56.000 --> 00:12:59.000 استاد: میں جنجر بریڈ مین ہوں۔ NOTE Paragraph 00:12:59.000 --> 00:13:01.000 بچے: میں جنجر بریڈ مین ہوں۔ NOTE Paragraph 00:13:01.000 --> 00:13:03.000 استاد: بہت اچھے۔ شاباش -- NOTE Paragraph 00:13:09.000 --> 00:13:11.000 ایس ایم: واپس گیٹس ہیڈ میں، 00:13:11.000 --> 00:13:13.000 دس سالہ بچی ہندومت کے مرکز میں پہنچ سکتی ہے 00:13:13.000 --> 00:13:15.000 صرف پندرہ منٹ میں۔ 00:13:15.000 --> 00:13:18.000 آپ جانتے ہیں کہ ایک ایسی بات جس کا مجھے بلکل علم نہیں۔ 00:13:21.000 --> 00:13:23.000 دو بچے ٹیڈ ٹاک دیکھتے ہیں۔ 00:13:23.000 --> 00:13:25.000 پہلے وہ فٹ بالر بننا چاہتے تھے۔ 00:13:25.000 --> 00:13:27.000 آٹھ عدد ٹیڈ ٹاک دیکھنے کے بعد، 00:13:27.000 --> 00:13:30.000 وہ لیو نارڈو د ونچی بننا چا ہتا ہے۔ NOTE Paragraph 00:13:30.000 --> 00:13:33.000 (ہنسی) NOTE Paragraph 00:13:33.000 --> 00:13:36.000 (تالیاں) NOTE Paragraph 00:13:36.000 --> 00:13:38.000 یہ بہت سادہ سی چیز ہے۔ NOTE Paragraph 00:13:38.000 --> 00:13:40.000 اب میں اسکو بنا رہا ہوں -- 00:13:40.000 --> 00:13:43.000 ان کو کہتےہیں، سولز, سیلف آرگنايزڈ لرننگ انوايرمنٹ۔ 00:13:43.000 --> 00:13:45.000 فرنیچر تیار کیا جاتا ہے 00:13:45.000 --> 00:13:48.000 تا کہ بچے ایک بہت بڑی طاقتور سکرین کے سامنے بیٹھ سکیں، 00:13:48.000 --> 00:13:51.000 بڑے بروڈ بینڈ کنیکشن، لیکن گروہوں کی شکل میں۔ 00:13:51.000 --> 00:13:54.000 اگر وہ چاہیں تو گرينی کلاؤڈ کہہ سکتے ہیں۔ 00:13:54.000 --> 00:13:56.000 یہ نیو کا سیل کا 'سول' ہے۔ 00:13:56.000 --> 00:13:58.000 معاون کا تعلق پونے، ہندوستان سے ہے۔ NOTE Paragraph 00:13:58.000 --> 00:14:01.000 بتانے کو بہت کچھ ہے، لیکن اس چھوٹی سی بات کے ساتھ میں ختم کروں گا۔ 00:14:01.000 --> 00:14:04.000 مئی کے مہینے میں، میں ترین گیا۔ 00:14:05.000 --> 00:14:08.000 میں نے اپنے دس سال کی عمر کے بچوں کے گروہ کو، اساتذہ سے الگ کر دیا۔ 00:14:09.000 --> 00:14:12.000 میں صرف انگریزی بولتا ہوں اور وہ صرف اطالوی، 00:14:12.000 --> 00:14:14.000 تو ہمارے پاس ابلاغ کا کوئی اور طریقہ نہیں تھا۔ 00:14:14.000 --> 00:14:17.000 میں نے تختہ سیاه پر انگریزی میں سوال لکھنا شروع کِیے۔ 00:14:18.000 --> 00:14:20.000 بچوں نے دیکھا اور کہا، " یہ کیا ہے؟" 00:14:20.000 --> 00:14:22.000 میں نے کہا، " اسے حل کرو۔" 00:14:22.000 --> 00:14:25.000 انھوں نے اسے گوگل میں لکھا اور اس کا ترجمہ اطالوی زبان میں کر لیا، 00:14:25.000 --> 00:14:27.000 پھر واپس اطالوی گوگل پر چلے گئے۔ 00:14:27.000 --> 00:14:30.000 پندرہ منٹ کے بعد -- 00:14:37.000 --> 00:14:40.000 اگلا سوال، کلکتہ کہاں ہے؟ 00:14:42.000 --> 00:14:45.000 اس دفعہ انہیں صرف دس منٹ لگے۔ 00:14:49.000 --> 00:14:52.000 پھر میں نے نہایت مشکل سوال پوچھا۔ 00:14:52.000 --> 00:14:55.000 فيثا غورث کون تھا اور اس نے کيا کيا؟ 00:14:57.000 --> 00:14:59.000 کچھ دیر کے لئے خاموشی چھا گئی، 00:14:59.000 --> 00:15:01.000 پھر انہوں نے کہا، "آپ نے غلط ہیجے بتائے ہیں۔ 00:15:01.000 --> 00:15:04.000 یہ ہے پیتا گورا۔" 00:15:08.000 --> 00:15:10.000 اور پھر، 00:15:10.000 --> 00:15:12.000 20 منٹ میں 00:15:12.000 --> 00:15:14.000 مختلف زاویے سکرین پر ابھرنا شروع ہو گئے۔ 00:15:14.000 --> 00:15:17.000 اس سے میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے۔ 00:15:17.000 --> 00:15:19.000 یہ دس سال کے بچے ہیں۔ 00:15:32.000 --> 00:15:35.000 اگلے دس منٹ ميں وہ ريلیٹيويٹی تھيوری پر پہنچ جا ٔيیں گے۔ اور پھر؟ NOTE Paragraph 00:15:35.000 --> 00:15:37.000 (ہنسی) NOTE Paragraph 00:15:37.000 --> 00:15:46.000 (تالیاں) NOTE Paragraph 00:15:46.000 --> 00:15:48.000 ایس ایم: آپ جانتے ہیں کہ ہوا کیا؟ 00:15:48.000 --> 00:15:50.000 میرا خیال ہے کہ ہم اچانک پہنچ گئے ہیں 00:15:50.000 --> 00:15:52.000 ایک خود ساختہ منظم نظام کے پاس۔ 00:15:52.000 --> 00:15:54.000 ایک خود ساختہ منظم نظام وہ ہے 00:15:54.000 --> 00:15:56.000 جہاں پر ایک ایسا ڈھانچہ ابھرتا ہے 00:15:56.000 --> 00:15:59.000 جس میں کوئی بیرونی مداخلت نہیں ہوتی۔ 00:15:59.000 --> 00:16:02.000 خود ساختہ منظم نظام ہمیشہ کچھ ایسے ابھرتے ہیں، 00:16:02.000 --> 00:16:04.000 کہ نظام خود بخود وہ کام کرنا شروع ہو جاتا ہے، 00:16:04.000 --> 00:16:06.000 جس کے لئے وہ بنا ہی نہیں تھا۔ 00:16:06.000 --> 00:16:08.000 اسی لئے آپ کا ردعمل وہی ہے جو ہونا چاہیے، 00:16:08.000 --> 00:16:11.000 کیونکہ یہ نا ممکن نظر آتا ہے۔ 00:16:11.000 --> 00:16:14.000 میرا خیال ہے اب میں اندازہ کر سکتا ہوں -- 00:16:14.000 --> 00:16:16.000 تعلیم خود سے منظم کیا ہوا ایک نظام ہے، 00:16:16.000 --> 00:16:18.000 جہاں سیکھنا ايک ابھرتا ہوا رجحان ہے۔ 00:16:18.000 --> 00:16:20.000 مجھے اس تجربے کو ثابت کرنے میں کچھ سال لگیں گے، 00:16:20.000 --> 00:16:22.000 لیکن میں کوشش کروں گا۔ 00:16:22.000 --> 00:16:25.000 اس دوران ایک طریقہ کار موجود ہے۔ 00:16:25.000 --> 00:16:28.000 ایک ارب بچوں کے لئے دس کروڑ معاون چاہیں -- 00:16:28.000 --> 00:16:30.000 اس زمین پر اس سے بھی زیادہ موجود ہیں -- 00:16:30.000 --> 00:16:32.000 دس لاکھ 'سولز'، 00:16:32.000 --> 00:16:35.000 ایک سو اسی کھرب ڈالر اور دس سال۔ 00:16:36.000 --> 00:16:38.000 ہم سب کچھ بدل سکتے ہیں۔ NOTE Paragraph 00:16:38.000 --> 00:16:40.000 شکریہ۔ NOTE Paragraph 00:16:40.000 --> 00:16:51.000 (تالياں)