Return to Video

Inhiraaf - A documentary on Ahmadiyyat (Part 4)

  • 0:32 - 0:36
    مرزاصاحب کی تقریباََ چوراسی تصانیف ہیں
  • 0:36 - 0:42
    ان تصانیف کو جماعت احمدیہ نے روحانی خزائن کے نام سے جمع کر دیا ہے
  • 0:42 - 0:46
    مرزا صاحب کی تصانیف کے اہم موضوعا ت یہ ہیں ۔
  • 0:46 - 0:50
    (١) وفات مسیح
  • 0:50 - 0:54
    (٢) اپنی نبوت کے دلائل
  • 0:54 - 0:58
    (٣) اپنے الہامات
  • 0:58 - 1:04
    (٤) آتھم اور محمدی بیگم کا جھگڑا
  • 1:04 - 1:08
    (٥) پیشگوئیاں
  • 1:08 - 1:12
    (٦) مخالفین کو گالیاں
  • 1:12 - 1:19
    (٧) تاج برطانیہ کی مداح اور اظہارِ وفاداری
  • 1:20 - 1:25
    مرزا صاحب کی کتابوں میں جو چیز بہت واضح طور پر موجود نہیں ہے
  • 1:25 - 1:29
    وہ ہے آج کے انسان کی مشکلات کا حل
  • 1:29 - 1:35
    کیونکہ مرزا صاحب کا سارا مشن اپنی ذات اور خاندان تک محدود تھا
  • 1:35 - 1:43
    لہٰذا جو کچھ انہوں نے لکھا ہے اسی مشن کو سامنے رکھ کر لکھا ہے
  • 1:43 - 1:51
    تفسیر، حدیث، فقہ اور تاریخ کو وہ صر ف ایک ہی مقصد کیلئے استعمال کرتے ہیں
  • 1:51 - 1:57
    اور وہ ہے اپنی نبوت اور مجدد یت کو ثابت کرنا
  • 1:57 - 2:02
    وفات مسیح جیسے مسائل کو تو انہوں نے اس قدر اہمیت دی ہے
  • 2:02 - 2:08
    کہ ان کی کتب میں سے شاید ہی کوئی کتاب اس بحث سے خالی ہو
  • 2:08 - 2:16
    لیکن اس کے برعکس زندہ مسائل جن پر قومی ترقی اور تنزل کا دارو مدار ہے
  • 2:16 - 2:19
    مرزا صاحب کی توجہ سے محروم رہے
  • 2:19 - 2:27
    مرزاصاحب کی تصانیف میں ہمیں بعض اوقات معلومات کی بڑی سنگین غلطیاں نظر آتی ہیں
  • 2:27 - 2:32
    مثلاََ مرزا صاحب اپنی آخر ی تحریر میں فرماتے ہیں
  • 2:32 - 2:37
    تاریخ کو دیکھو کہ آنحضرت ﷺ وہی ایک یتیم لڑکا تھا
  • 2:37 - 2:43
    جس کا باپ پیدائش سے چند دن بعد ہی فوت ہو گیا
  • 2:43 - 2:48
    اور ماں صرف چند ماہ کا بچہ چھوڑ کر مر گئی تھی
  • 2:48 - 2:53
    سیر ت طیبہ کا ہر طالب علم اس بات سے آگاہ ہے
  • 2:53 - 3:03
    کہ حضور ﷺکے والد محترم آپ ﷺ کی ولادت سے چند ماہ پہلے ہی فوت ہو گئے تھے
  • 3:03 - 3:12
    اور آپ ﷺ کی والدہ ماجدہ کا انتقال پورے چھ سال کے بعد ہوا تھا
  • 3:12 - 3:16
    اور یہ مت بھولیے کہ یہ مرزا صاحب کی آخری تحریر تھی
  • 3:16 - 3:21
    جو انہتر برس کے علمی مطالعہ کا نچوڑ تھی ۔
  • 3:21 - 3:24
    ایک اور جگہ مرزا صاحب فرماتے ہیں
  • 3:24 - 3:31
    اور پھر دیکھا کہ خوارزم بادشاہ جو بوعلی سینا کے وقت میں تھا
  • 3:31 - 3:41
    جبکہ تاریخی حقیقت یہ ہے کہ بو علی سینا خوارزم شاہی خاندان کے ظہور سے بیالیس برس پہلے ہی فوت ہو چکے تھے
  • 3:44 - 3:47
    مرزاصاحب کے اقوال پانچ زبانوں میں ملتے ہیں
  • 3:47 - 3:51
    اردو، عربی، فارسی، انگریزی اور پنجابی
  • 3:51 - 3:55
    پنجابی میں صرف ایک آدھ الہام ہے
  • 3:55 - 4:00
    کیونکہ کسی غیر زبان پر قدرت حاصل کرنا مشکل ہوتا ہے
  • 4:00 - 4:06
    اس لیے مرزا صاحب کی عربی میں زبان اور محاورے کی غلطیاں موجود ہیں
  • 4:07 - 4:09
    کہیں فعل اور فاعل میں مطابقت نہیں
  • 4:09 - 4:12
    کہیں ضمیر اور مرجع میں ہم آہنگی نہیں
  • 4:12 - 4:17
    اور کہیں کہیں تو مرزا صاحب نے عربی پر یہ غضب ڈھایا
  • 4:17 - 4:21
    کہ پنجابی محاورات کو لٹرلی (literally) عربی میں منتقل کر دیا
  • 4:21 - 4:29
    مرزا صاحب کا جو کلام ہے چاہے وہ نثر میں ہو یا نظم میں ہو
  • 4:30 - 4:36
    یہ ان دونوں اصناف بیان میں معمولی ترین درجہ کا کلام ہے
  • 4:36 - 4:41
    مطلب نہ اس میں کوئی حسن اظہار ہے
  • 4:41 - 4:50
    اور نہ اظہار کے جو دیگر ضروری یا تکنیکی یا فنی محاسن ہیں
  • 4:50 - 4:52
    اور وہ ضابطے کی حیثیت رکھتے ہیں
  • 4:52 - 4:56
    اُن پر یہ پورا اترتا ہے
  • 4:57 - 5:05
    ایک عام سے قلم کی تحریر ایک عام سی زبان کی گفتار ہے
  • 5:07 - 5:13
    یہ باور کرنا بہت مشکل ہو جاتا ہے ان کے کلام کو دیکھ کر
  • 5:14 - 5:23
    کہ یہ کسی بھی طرح کی کوئی علمی یا اظہاری خصوصیت رکھتے ہیں اپنے معاصرین میں
  • 5:24 - 5:32
    نبی کے لیے ضروری ہے کہ جواس کا متن دعوت ہو
  • 5:34 - 5:39
    وہ ہر ایک سے فوقیت رکھتا ہو
  • 5:39 - 5:45
    یعنی اپنے مخاطبین میں سے کوئی بھی ایسا نہ ہو اس کے مخاطبین میں
  • 5:45 - 5:53
    جو اس کی سطح ادراک اور اس کے کمال اظہار کو چیلنج کر سکتا ہو
  • 5:53 - 6:00
    یہ مطلب نبوت کے لوازم میں سے ایک ہے نبی کے خصائص میں سے ایک ہوتا ہے
  • 6:01 - 6:09
    مرزا صاحب کا کلام اس کسوٹی پر پر کھے جانے کا تقاضا ہی نہیں کرتا اس کو کہیں سے بھی دیکھ لیں
  • 6:09 - 6:15
    مثال کے طور پر نثر کے عمدہ نمونے اگر عربی کے منتخب کیے جائیں
  • 6:15 - 6:18
    تو وہ شروع ہی حدیث سے ہوں گے
  • 6:18 - 6:23
    مطلب ان کا منتہا حدیث ہے، آپ ﷺ کا قول ہے
  • 6:24 - 6:32
    اگر ہم اپنی اردو روایت میں یا فارسی روایت میں یا عربی روایت میں
  • 6:32 - 6:37
    نثر کے عمدہ نمونوں کی تلاش شروع کریں
  • 6:37 - 6:43
    تو ہم کبھی رخ کرہی نہیں سکتے ان کی کتابوں کی طرف
  • 6:43 - 6:47
    یعنی ان کا کوئی کارنامہ ایسا نہیں ہے
  • 6:47 - 6:53
    کہ جسے نظم اور نثرکی روایت کے منتخبات میں شامل کیا جاسکے
  • 6:53 - 6:59
    شاعری جو ہے وہ تو کیوں کے ایک خالصتاََ ایک صنف ادب کے طور پر
  • 6:59 - 7:05
    تو میں سمجھتا ہوں میں درثمین میرے ایک دوست تھے عبیداللہ علیم
  • 7:05 - 7:09
    ان کا احمدیت سے تعلق تھا
  • 7:09 - 7:13
    انہوں نے مجھے ایک دفعہ کتاب دی تھی میں نے دیکھا
  • 7:13 - 7:19
    تو میں سمجھتا ہوں کہ ادبی نقطہ نظر سے شعری نقطہ نظر سے
  • 7:19 - 7:27
    وہ کوئی بہت اعلیٰ معیار کی کتاب نہیں ہے
  • 7:27 - 7:33
    اور جیسے کلام منظور اس کو کہہ لیجئے
  • 7:33 - 7:37
    ادب بھی آپ اس کونہیں کہہ سکتے ہیں اس میں تعصب کی بات نہیں ہے
  • 7:37 - 7:44
    جو بھی اس کو پڑھے گا تو میری بات سے اتفاق کرے گا
  • 7:45 - 7:53
    مثلاََ جو ان کے ہم عصر ہیں جیسے فرض کیجئے غالب کے بعد سے اور اقبال ہیں
  • 7:55 - 7:57
    اس کے زمانے کے جو شعراء ہیں ان کے کلام کو دیکھئے
  • 7:57 - 7:59
    خود اقبال کا کلام آپ کے سامنے ہے
  • 8:00 - 8:08
    ذرا پہلے حالی ہیں پھر پورا دبستان ہے شعراء کا
  • 8:08 - 8:18
    تو آپ کو اندازہ ہو گا کہ اس کا جو شعریات کے نقطہ نظر سے وہ کوئی اسے اعلیٰ معیار پر قرار نہیں دے سکتے ۔
  • 8:18 - 8:24
    خطبہ الہامیہ کے متعلق مرزا صاحب کا دعوٰی ہے کہ یہ الہامی تحریر ہے
  • 8:24 - 8:32
    لیکن حیرت کی بات ہے کہ اس الہامی تحریر میں بھی گرائمر کی غلطیاں در آئی ہیں
  • 8:32 - 8:34
    ملاحظہ کیجئے۔
  • 8:34 - 8:40
    اَلَّذِیْنَ اَکَلُوْاَ عَمارَ ھُمْ فِی اِبتغِاءِ الُّدنیا
  • 8:40 - 8:47
    عمر کھانا پنجابی محاورہ ہے جس سے عرب بالکل نا آشنا ہیں
  • 8:47 - 8:49
    ایک اور جگہ لکھتے ہیں
  • 8:49 - 8:52
    وارتد وامن الاسلام
  • 8:52 - 8:58
    یہ پرپپویزیشن (Preposition) کی فاش غلطی ہے مِنْ کی جگہ پر عَنْ ہونا چاہئے
  • 8:58 - 9:02
    اسی قسم کی غلطیوں کی وجہ سے مشہور مصری عالم
  • 9:02 - 9:09
    علامہ رشید رضا اڈیٹر المنارقاہرہ مرزا صاحب کی عربیت پر ہنسا کرتے تھے
  • 9:09 - 9:12
    مرزا صاحب کے عربی الہامات سے پتہ چلتا ہے
  • 9:12 - 9:18
    کہ بے شمار جگہوں پر قرآن پاک کی آیات دوبارہ مرزا صاحب پر نازل ہوئیں
  • 9:18 - 9:23
    اور بیسیوں جگہ پر مقامات حریری اور بدیعی کے جملے کے جملے
  • 9:23 - 9:27
    شعراء جاہلیت کے مصرے مرزا صاحب پر اترے
  • 9:27 - 9:32
    عفت الدیار محلھا و مقامھا
  • 9:32 - 9:35
    یہ مرزا صاحب کا ایک الہام ہے
  • 9:35 - 9:43
    اور عجیب اتفاق ہے کہ السبع المعلقات کے قصیدے کا پہلا مصرعہ بھی یہی ہے
  • 9:44 - 9:56
    اظہار کہتے ہیں، سمجھیں کے حق میرے لئے حقیقت ہے میرے شعور کے لئے
  • 9:57 - 10:02
    اظہار اس حق کی مینی فیٹیشن (Manifestation) کو کہتے ہیں
  • 10:02 - 10:08
    نبی کا ادراک حق کی پریزنس (Presence) ہے اس کے شعور میں
  • 10:08 - 10:15
    نبی کا اظہار حق کی مینی فیٹیشن (Manifestation) ہے اسکی زبان سے
  • 10:15 - 10:23
    تو ان دونوں میں حق کی مناسبت رکھنے والا جو شکوہ اور حسن لازماََدرکار ہے
  • 10:23 - 10:28
    ایک منکر حق کے تصور میں بھی لازماََ درکار ہے
  • 10:28 - 10:32
    وہ شکوہ یہاں پر اس کی پرچھائی بھی نظر نہیں آتی
  • 10:32 - 10:37
    مرزا صاحب کے الہامات میں سے بہت سے الہامات عجیب و غریب ہیں
  • 10:38 - 10:42
    اے ازلی ابدی خدا بیڑیوں کو پکڑ کے آ
  • 10:45 - 10:49
    ٥ مارچ ١٩٠٥ء کو خواب میں ایک فرشتہ دیکھا
  • 10:50 - 10:54
    جس نے اپنا نام ٹیچی ٹیچی بتایا
  • 10:54 - 11:00
    اتنے میں تین فرشتے آسمان سے آئے ایک کا نام خیراتی تھا
  • 11:00 - 11:07
    ٢٤ فروری ١٩٠٥ء کو حالت کشفی میں جبکہ حضور کی طبیعت ناساز تھی
  • 11:07 - 11:14
    ایک شیشی دکھائی گئی جس پر لکھا تھا
    خاک سار پیپر منٹ
  • 11:14 - 11:20
    حقیقت تو یہ ہے کہ مرزا صاحب نے اپنے ان الہامات کے ذریعے سے
  • 11:20 - 11:25
    وحی، رسالت اور مذہب کو بچوں کا کھیل بنا لیا
  • 11:25 - 11:29
    یہ تو وہ الہامات تھے جو عجیب و غریب تھے
  • 11:29 - 11:33
    لیکن مرزا صاحب کے ہاں ایسے الہامات بھی موجود ہیں
  • 11:33 - 11:37
    جو سرے سے ہی لغو، بےمعنی اور مہمل ہیں
  • 11:37 - 11:39
    ملاحظہ کیجئے
  • 11:39 - 11:45
    اور ان کی روح کو خدا تعالیٰ کی روح کے ساتھ وفاداری کا ایک راز ہوتا ہے
  • 11:45 - 11:47
    فی شائل مقیاس
  • 11:47 - 11:52
    ایلی ایلی لماسبقتنی ۔ایلی اوس
  • 11:52 - 11:54
    ھو شعنا نعساََ
  • 11:54 - 11:59
    پریشن ۔ عمر ۔ پیرا طوس یعنی پڑا طوس یعنی پلا طوس
  • 11:59 - 12:04
    اب دیکھیں نہ جی ایک کامن سینس (Common Sense) والا آدمی بھی ہے
  • 12:04 - 12:10
    وہ جب کوئی بات کرتا ہے تو وہ اس سے جو ہے اسکی زبان سے جو بات نکلتی ہے
  • 12:10 - 12:14
    اسکی کوئی بنیاد ہوتی ہے اور اسکا کوئی معنی ہوتا ہے
  • 12:14 - 12:16
    اگر وہ بے معنی سی باتیں کرے
  • 12:16 - 12:20
    مثلاََایک جو اس کے الفاظ جو ہیں بے موقع ہیں
  • 12:20 - 12:24
    یا جو عبارت بولتا ہے یا جو وہ لکھتا ہے
  • 12:24 - 12:27
    وہ بھی سیدھے جملے نہیں ہیں ان میں بھی ٹیڑھاپن ہے
  • 12:27 - 12:31
    اب جو یہ اس قسم کی چیزیں جو ہیں جو آدمی نبوت کا دعویٰ کرتا ہے
  • 12:31 - 12:33
    اس کویہ چیزیں زیب نہیں دیتیں
  • 12:34 - 12:39
    مرزاصاحب جن زبانوں میں ان کو الہام ہوتا تھا
  • 12:39 - 12:48
    حالانکہ تاریخ ثابت کرتی ہے کہ ہر نبی کو اپنی قوم کی زبا ن میں اس کے پاس پیغامات آتے تھے
  • 12:48 - 12:53
    تو کوئی نبی ایسا نہیں ہوا کہ نبی تو آئے ہندوستان میں
  • 12:53 - 12:58
    اور بجائے وہ ہندوستان کی کسی بولی کے چین کی کسی زبان پر اس پروحی آتی ہو
  • 12:58 - 12:59
    یہ تو کہیں نہیں ہوا
  • 12:59 - 13:03
    جوجس قو م سے نبی ہو تا تھا وہ
  • 13:03 - 13:04
    "ولکل امت رسول"
  • 13:04 - 13:07
    قرآن میں بھی کہا گیا ہے ہر قوم میں اسکا رسول ہے
  • 13:07 - 13:09
    اور پھر یہ بھی کہا ہے
  • 13:09 - 13:11
    وَمَا اَرْسَلْنَا مِن رَّسُولٍ اِلّا بِلسَانِ قَومِہ
  • 13:11 - 13:15
    ہم نے جو رسول بھی بھیجے وہ ان کی اپنی زبان میں بات کرتے تھے
  • 13:15 - 13:17
    تا کہ اللہ کی بات صحیح طور پر پہنچ سکے
  • 13:18 - 13:22
    رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ میں سب سے زیادہ فصیح ہوں
  • 13:22 - 13:28
    یعنی میرے جیسا حق کا حسن اظہار کرنے والا کوئی نہیں
  • 13:28 - 13:31
    فصاحت کہتے ہیں حسن اظہار کو
  • 13:31 - 13:33
    کمالِ اظہار کو
  • 13:33 - 13:38
    توان کی تحریریں ناہموار ہیں
  • 13:38 - 13:40
    نثر میں ہوں تو ناہموار ہیں
  • 13:40 - 13:42
    ان میں زبان و بیان کی غلطیاں ہیں
  • 13:42 - 13:50
    جن فقروں یا جن پیسیجز (Passages) کو یہ وحی کہتے ہیں کہ یہ وحی لفظی ہے
  • 13:50 - 13:59
    وہ مطلب کسی گاؤں کے پڑھانے والے معلم کی عربی دانی سے زیادہ اس میں مظاہرہ نہیں ہوا
  • 13:59 - 14:04
    یعنی کہ انہوں نے اللہ تبارک وتعالیٰ کو عربی میں غلطی کرنے والا
  • 14:04 - 14:08
    اور غیر فصیح کلمات کامتکلم بنا دیا
  • 14:08 - 14:15
    یعنی جس سے اچھے کلمات کوئی بھی عربی میں average استعداد رکھنے والا لکھ سکتا ہے
  • 14:15 - 14:20
    تو نبی جو اپنے اظہارمیں ایک معجزہ بن کر آتا ہے
  • 14:20 - 14:24
    وہ معجزہ یہی ہوتا ہے کہ میں جو جانتا ہوں تم جان کے دکھاؤ
  • 14:24 - 14:28
    میں جو کہتا ہوں تم کہہ کے دکھادو
  • 14:30 - 14:34
    یہ تو نبوت کے لازمی خواص ہیں
  • 14:34 - 14:38
    تو مرزا صاحب کوئی ایسی چیزنہیں جانتے
  • 14:38 - 14:45
    جن سے بہت زیادہ جاننے والے لوگ ہزاروں کی تعداد میں موجود نہ ہوں
  • 14:45 - 14:49
    بہت زیادہ جاننے والے
  • 14:49 - 14:54
    مرزا صاحب کوئی ایسی چیز نہیں جانتے جو غلطی یا نقص سے پاک ہو
  • 14:54 - 15:03
    مرزا صاحب جو کچھ بھی لکھتے ہیں اُن میں سے کوئی ایک پیرا بھی ایسا نہیں ہے
  • 15:03 - 15:07
    کہ جس کو کوئی ادیب رشک کی نظر سے دیکھے
  • 15:07 - 15:15
    اُن کا کوئی ایک شعر ایسا نہیں ہے جسے شاعری کے کسی بھی انتخاب میں شامل کیا جا سکے
Title:
Inhiraaf - A documentary on Ahmadiyyat (Part 4)
Description:

more » « less
Duration:
15:21

Urdu subtitles

Revisions